دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے معاشرے سے مثبت اقدار کو رخصت کر دیا: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
دین کی روح کو فراموش کر کے مذہب کو رسم بنا دیا گیا ہے
رمضان المبارک کے مبارک ماہ میں مہنگائی کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی منہاج القرآن علماء کونسل کے ناظم سید فرحت
حسین شاہ سے بیرون ملک سے ٹیلیفونک گفتگو
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دین کی روح کو فراموش کر کے مذہب کو رسم بنا دیا گیا ہے جس کے باعث ہماری زندگیوں سے حقیقی خوشی، سکون اور خوشحالی رخصت ہو گئی ہے۔ معاشرے کی غالب اکثریت عبادات بھی کرتی ہے اور دوسروں کے حقوق غصب کرنے سے باز بھی نہیں آتی جو اصل المیہ ہے اسلام نے مواخات کے عظیم رویوں کو فروغ دیا ہے جسکے باعث مستحقین زکوۃ کو ڈھونڈنا پڑتا تھا۔ مگر آج لاکھوں کروڑوں کا رزق چند مٹھیوں میں مقید ہے۔
دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے معاشرے سے مثبت اقدار کو رخصت کر دیا ہے۔ نفسانفسی کا عالم ہے، مسلمان مسلمان کا گلا کاٹ رہا ہے۔ عصبیتوں نے ہم سے ایک دین کے پیروکار ہونے کا فخر بھی چھین لیا ہے جو آج کے دور کی بڑی بدقسمتی ہے۔ وہ گذشتہ روز منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم سید فرحت حسین شاہ سے بیرون ملک سے ٹیلیفونک گفتگو کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر علامہ امداد اللہ قادری، علامہ میر آصف اکبر، علامہ محمد حسین آزاد، علامہ ممتاز صدیقی اور علامہ پیر عثمان سیالوی بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مبارک ماہ میں مہنگائی کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ مقدس ماہ میں آسانیوں کی بجائے زحمتوں میں اضافہ ہے بجلی نایاب ہے، غریب کیلئے باعزت زندگی گزارنے کا تصور بھی خواب بن چکا ہے۔ معاشرے میں پائے جانیوالے ناہموار اور منفی رویے، انتہا پسندی اور دہشت گردی، لاقانونیت اور اللہ کی ناراضگی کا باعث ہیں۔ پاکستانی قوم من حیث المجموع اللہ سے اجتماعی معافی مانگے۔ سجدوں کی کثرت کر کے اللہ کے حضور آنسو بہائے جائیں، باطن میں نور پیدا کر کے محنت کی جائے تاکہ ہماری ذات سے نیکی اور فلاح کے رویے پھوٹیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہاکہ آج اسلام کے دئیے گئے مواخات کے عظیم رویوں کو معاشرے میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔ خونی رشتوں سے محبت اور ہمدردی پیدا کی جائے۔ غریب رشتہ داروں کو خوشحال کرنے پر توجہ دی جائے۔ حقیقی اسلامی تعلیمات کو سمجھنے اور انہیں فروغ دینے کیلئے ہر فرد کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ شیخ الاسلام نے کہاکہ اللہ اور اسکے محبوب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے محبت کا رشتہ استوار کرنے میں ہی ہماری فلاح ہے۔ ذات سے تعلق مضبوط ہو گا تو تعلیمات کو سمجھنے کی توفیق نصیب ہو گی اور اگر یہ توفیق مل گئی تو تعلیمات پر عمل کرنا بہت آسان ہو جائے گا اس سفر کے آغاز کیلئے رمضان المبارک سے بہتر مہینہ کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ امت مسلمہ خصوصاً پاکستانیوں کو اس مبارک ماہ میں باطنی بگاڑ کی درستگی کیلئے ریاضت و مجاہدہ اور انسانیت کی مدد کیلئے عملی کام کا آغاز کرنا چاہیے تا کہ اللہ ہم پر مہربان ہو جائے۔
تبصرہ