تحریک منہاج القرآن تحصیل سمبڑیال کے زیراہتمام سالانہ ہفت روزہ دروس کا تیسرا پروگرام

مورخہ: 05 اگست 2011ء

تحریک منہاج القرآن تحصیل سمبڑیال کے زیراہتمام سالانہ ہفت روزہ دروس کا تیسرا پروگرام مورخہ 5 اگست 2011ء کو منعقد ہوا، جس میں قائمقام ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض نے خصوصی شرکت کی جبکہ خصوصی خطاب شاگرد رشید شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن کے عظیم سکالر حضرت علامہ پروفیسر رانا محمد ادریس قادری نے کیا۔ پروگرام کا انعقاد گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول سمبڑیال کے وسیع و عریض گراؤنڈ میں ہوا جس میں تقربیاً پانچ ہزار سے زائد مرد و خواتین نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کے بعد نعت رسول مقبول بھی پیش کی گئی۔

علامہ رانا محمد ادریس قادری نے "اقامت دین میں نوجوان نسل کا کردار" کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت عالم اسلام بے بسی کا شکار ہے اور دشمنان اسلام مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دلوانے پر متفق ہوچکے ہیں لیکن انہیں یہ جان لینا چاہیے کہ اسلام دہشت گردی کا دین نہیں بلکہ جب سے کائنات انسانی کا آغاز ہوا ہے اسلام اپنے وجود میں تب سے دین امن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کی کتاب، کتاب امن ہے اور ان کا رسول، رسول امن ہے جبکہ مسلمانوں کا خدا، خدائے امن ہے۔ بلکہ یہی نہیں اسلام دین رحمت ہے اور پیغمبر اسلام پیغمبر رحمت ہیں۔ قرآن کتاب رحمت ہے اور ہمارا خدا خدائے رحمت ہے۔ آج ہمیں جہاد بالعلم اور جہاد بالعمل کی ضرورت ہے ہمیں نئی نسل کو سب سے پہلے علم کے نور سے آراستہ کرنا ہوگا اور سماجی، معاشرتی، معاشی اور مذہبی اصلاح کیلئے نوجوان نسل کو ہراول دستے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

پروگرام میں مرکزی قائمقام ناظم اعلی تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض نے عوام الناس سے خطاب کرتے ہوئے انہیں تحریک اور تحریک کے زیرانتظام چلنے والے پراجیکٹس پر بریفنگ دی۔ دروس قرآن کے بعد قائمقام ناظم اعلیٰ نے کارکنان تحریک منہاج القرآن، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ، علماء کونسل اور منہاج القرآن ویمن لیگ تحصیل سمبڑیال کے ایک علیحدہ اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے کارکنان تحریک کو حسد سے بچنے اور آپس میں محبت و یگانگت کےساتھ رہنےکا درس دیا۔ انہوں نے تحریک منہاج القرآن تحصیل سمبڑیال کی کاوشوں کا کو سراہا اور اعتماد کا اظہارکیا۔

رپورٹ: محمد سلیم میر (ناظم تحریک منہاج القرآن، تحصیل سمبڑیال)

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top