زندہ قومیں اپنے طلبہ اور نوجوانوں کو مستقبل کا معمار سمجھتی ہیں: بابر علی
تحریک پاکستان میں مسلم نوجوان قائد اعظم محمد علی جناح کی سب سے
بڑی طاقت تھے
تحریک پاکستان میں مسلمان نوجوانوں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا
انٹرنیشنل یوتھ ڈے کے موقع پر منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیراہتمام منعقدہ سیمینار سے
مقررین کا خطاب
کسی بھی ملک کا سب سے بڑا سرمایہ اس کے طلبہ اور نوجوان ہوتے ہیں یہی سبب ہے کہ زندہ قومیں اپنے طلبہ اور نوجوانوں کو مستقبل کا معمار سمجھتی ہیں اور ان کیلئے قومی پیمانے پر تعلیمی سہولتوں کے ساتھ ساتھ صحت مندانہ مقابلوں اور تفریحی لمحات کا اہتمام کرتی ہیں۔ انفرادی طور پر ہر ملک کے نوجوان اپنے ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ لیکن اجتماعی طور پر بر صغیر کے مسلمان نوجوانوں نے تحریک پاکستان میں جو کارہائے نمایاں انجام دئیے تاریخ عالم میں ان کا جواب نہیں۔ ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی صدر چوہدری بابر علی نے انٹرنیشنل یوتھ ڈے کے موقع پر منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ سیمینار بعنوان "تحریک پاکستان میں نوجوانوں کا کردار" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان محمد علی جناح نوجوانوں اور طلبہ کو بہت زیادہ چاہتے تھے۔ وہ نوجوانوں کی درخواست انتہائی مصروفیت کے باوجود ہمیشہ قبول کر لیتے تھے۔ بابر علی نے کہا کہ قائد اعظم نے نوجوانوں میں نئی روح پھونک دی تھی۔ تحریک پاکستان میں غریب نوجوان بھی تھے اور متوسط گھرانوں کے نوجوان بھی، لیکن آزادی کی تڑپ اور حصول پاکستان کی لگن ان سب کے سینوں میں برابر موجزن تھی۔
مرکزی سیکرٹری دعوت منہاج القرآن یوتھ لیگ طیب ضیاء نے کہا کہ تحریک پاکستان میں لاکھوں مسلم نوجوان قائداعظم محمد علی جناح کی سب سے بڑی طاقت تھے۔ حصول پاکستان میں نوجوانوں نے نمایاں کردار ادا کیا اور اب استحکام پاکستان میں بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان میں دو محاذوں پر کانگریس کو شکست فاش اٹھانا پڑی۔ قیادت کے محاذ پر قائد اعظم جیسا کوئی دماغ نہ تھا اور نوجوانوں کے محاذ پر جری، بے باک اور جان پر کھیل جانے والے نوجوان نہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ تحریک پاکستان میں مسلمان نوجوانوں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ قائد اعظم نے مسلمان نوجوانوں کی طاقت کو جس طرح منظم کیا اور جس انداز میں اسے منزل بہ منزل استعمال کیا اس کی مثال دنیا کی کسی بھی ملک کی تاریخ آزادی میں نظر نہیں آتی۔
تقریب سے منور جاوید، رانا شکیل، رانا سجاد نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ