تحریک منہاج القرآن لاہور عزیز بھٹی ٹاؤن کے زیراہتمام دروس عرفان القرآن کا چوتھا روز
تحریک منہاج القرآن عزیز بھٹی ٹاؤن لاہور کے زیراہتمام اور روزنامہ الشرق کے تعاون سے 7 روزہ چوتھا سالانہ دروس عرفان القرآن کا چوتھا پروگرام مورخہ 6 اگست 2011ء بروز ہفتہ کو منعقد ہوا، جس میں خصوصی خطاب علامہ محمد ملک اعجاز نے کیا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کی سعادت حافظ محمد مزمل خان نے حاصل کی جبکہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں عقیدت کے پھول محمد ناصر ارشد نے نچھاور کیے۔ پروگرام میں نقابت کے فرائض ہاشم علی محتشم نے ادا کئے۔
علامہ محمد ملک اعجاز نے محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کے عملی تقاضے ایک منفرد ٹریک ہے۔ عملی عبادت میں نماز ایک بہت بڑا اور با برکت عمل ہے، نماز تب بنتی ہے جب اس کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ اگر وضو کا عمل نہ کیا جائے تو نماز پڑھنے کا کوئی ثواب نہیں ہوگا اسی طرح وضو بھی ایک عمل ہے اور اس کے بھی تقاضے ہیں۔ اگر اس کے تقاضے بھی پورے نہ ہوں تو وضو نامکمل ہوگا۔ نماز کے عمل سے بڑھ کر محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عمل ہے۔ محبت رسول کا درس تو قوم کے بیٹے بیٹیوں کو دیا جارہا ہے، محبت کے تقاضے تو بتائے جا رہے ہیں لیکن نبی پاک کی محبت کے بارے میں نہیں بتایا جارہا۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کے تمام تقاضوں کا سب سے بڑا تقاضا اللہ تعالیٰ کی خود محبت ہے۔ یہ نہ دیکھئے کہ ملکی حالات کیا ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کسی بھی حالات میں کم نہیں ہونی چاہیے۔ محبت اگر دیکھنی ہے تو حضرت ابوبکر، حضرت عمر رضی اللہ عنہما کی محبت کی حد دیکھیں، صحابہ کرام کے ادب کو دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگو اگر تم میرے نبی سے محبت کرتے ہو تو ان کی تعلیمات پر ایمان لے آؤ جس نے اسلام اور ایمان کے وجود کو ایک کہا۔ اگر تم اسلام کے وسیع تصور کو سمجھنا چاہتے ہوں تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتائے ہوئے راستے پر چلو۔ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سچا وہ ہے جو دل سے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرتا ہو۔ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں کئی مقامات پر محبت رسول کو اپنی محبت قرار دیا ہے اور اطاعت رسول کو اپنی اطاعت کہا ہے۔
محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دوسرا تقاضا یہی ہے کہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حد سے زیادہ ہو۔ اگر محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حد کم کر دی جائے تو انسان ذلیل اور خوار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کافرو تم کبھی بھی مسلمانوں کو شکست نہیں دے سکتے۔ صحابہ کرام کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اتنی شدید محبت تھی کہ جب ان کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے سامنے آتے تو ان کی نظریں جھک جاتیں، جب ان کے آقا اپنا لعاب زمین پر گراتے تو ان کے غلام اپنے ہاتھ نیچے رکھ لیتے اور جب لعاب نیچے گرتا تو وہ اپنے چہروں پر مل لیتے تھے۔
تیسرا تقاضا یہ ہے کہ وہ لوگ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدد کرنے والے ہوں گے۔ نصرت دین، دین کا تقاضا نہیں بلکہ محبت کا تقاضا ہے۔ لوگوں کو دین سے پہلے نصرت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت دینی ہوگی۔ محبت وہ کرتا ہے جس کے پاس خود کچھ ہو اور جس کے گھر میں کچھ نہ ہو یعنی محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ ہو تو اس کا مال جو اللہ کی راہ میں خرچ ہو وہ قابل قبول نہ ہوگا۔ آج نصرت دین اتنی ہی فرض ہے جتنی حضرت ابو بکر، حضرت عمر فاروق، حضرت عثمان اور حضرت علی رضی اللہ عنہم کے زمانے میں تھی۔آج ہم دیکھیں تو کتنے لوگ دین کی نصرت کر رہے ہیں، حج کرنا نصرت دین نہیں ہے، زکوٰۃ دینا نصرت دین نہیں ہے، چندہ جمع کرنا نصرت دین ہیں ہے جہاد کرنا نصرت دین نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن آج تمہیں نصرت دین کی طرف بلاتا ہے، منہاج القرآن تمہیں بتاتا ہے کہ تم میں جتنی طاقت ہے اس کے حساب سے دین کی نصرت کرو۔ جب مال و دولت نہ ہو تو سچ بول کر دین کی نصرت کرو۔ اگر تمہارے پاس کچھ بھی نہیں تمہارے پاس مال بھی نہیں ہے دولت بھی نہیں ہے لیکن ہر شخص کے پاس وقت ہے اور منہاج القرآن تمہارا یہ وقت ہی مانگ رہا ہے۔ اس دعوے میں سچا وہی ہے جو تقاضے پر عمل کرنا جانتا ہوگا۔ آج ہر شخص کے ہاتھ میں منہاج القرآن کا فارم ہو اور وہ یہ تقاضا کرتا ہوں کہ میرا یہ وقت منہاج القرآن کے ساتھ ہے۔
چوتھا تقاضا اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے جس نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کی اس نے خدا باری تعالیٰ کی اطاعت کی۔ یاد رکھیے اس قوم نے اپنی طاقت کے مطابق قربانیاں دی ہیں ہم کفر کے فتوے لگائے جا رہے ہیں، نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ہم سب کو سڑکوں پر نکلنا ہوگا، محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نعرہ لگانے والے بک گئے ہیں افسوس اسلام خطرے میں ہے۔ خدارا اپنی ذمہ داری کو سمجھیں دین دار طبقے کے لوگ بھٹک رہے ہیں اسلام کے تقاضے پورے نہیں ہیں۔ پچھلے نظام کو ہٹا دیا گیا اور جھوٹا نظام رائج کر دیا گیا۔ مصطفوی انقلاب دور نہیں ہے۔ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کو رائج کرنا ہے۔ منہاج القرآن گھر گھر عملی تقاضے پہنچا کر عملی تقاضے پیش کرنا چاہتا ہے۔ ہمیں اپنے نفس کی حفاظت کرنی ہے۔ پورے پاکستان میں اپنے گھروں کے قریب مساجد میں اعتکاف بیٹھیں اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔ تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام شہر اعتکاف حرمین شریفین کے بعد سب سے بڑا اعتکاف ہے۔ جہاں شیخ الاسلام کے خطاب کے ساتھ ساتھ تربیت کو بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔
تحریک منہاج القرآن لاہور عزیز بھٹی ٹاؤن کی جانب سے چوتھے روز علماء کرام کو شیخ الاسلام ایوارڈ 2011ء دیئے گیے جن میں علامہ غلام مرتضیٰ نوری (صدر علماء کونسل عزیز بھٹی ٹاؤن) اور علامہ عبد العزیز فیضی (ناظم علماء کونسل عزیز بھٹی ٹاؤن)شامل ہیں ان دونوں علماء کرام نے تحریک منہاج القرآن کا پیغام عزیز بھٹی ٹاؤن میں بھرپور طریقے پہنچا رہے ہیں اور آپ دونوں کی کوششوں سے منہاج القرآن علماء کونسل عزیز بھٹی ٹاؤن کے زیراہتمام معراج شریف میں 17 روزہ اور شب برات میں 16 روزہ عظیم الشان پروگرامز منعقد کروائے گئے۔ اس کے علاوہ اصغر علی ناز جو کہ انجمن خدمت عوام فتح گڑھ لاہور کے صدر ہیں ویلفیئر کے شعبہ میں نمایاں خدمات سرانجام دینے پر ایوارڈ دیا گیا آپ فری ڈسپنسریاں عوام کی خدمت کیلئے چلارہے۔ حاجی غلام غوث (نائب صدر PAT لاہور)کو تحریک کیلئے عرصہ دراز سے خدمات سرانجام دینے پر حسن کارکردگی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
تحریک منہاج القرآن عزیز بھٹی ٹاؤن کے زیر 7 روزہ دروس عرفان القرآن کو کامیابی سے منعقد کروانے میں سپانسر شپ میں نمایاں کارکردگی دکھانے ثناء اللہ خان (فصیح اینڈ کو) کو سپانسرشپ ایوارڈ دیا گیا۔
پروگرام آخر میں خصوصی دعا کی گئی۔
رپورٹ: توصیف انجم
تبصرہ