فوج اور اعلیٰ عدلیہ جیسے معتبر ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری

مورخہ: 19 اگست 2011ء

سپریم کورٹ کراچی کے واقعات پر سوموٹو ایکشن کیوں نہیں لیتی
کراچی کا امن تباہ کرکے سیاست کا گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کراچی میں اغوا، فائرنگ اور بد ترین قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو کچھ ہو رہا ہے اسکے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا جواز ختم ہو جاتا ہے۔ چلتی گاڑیوں سے لاشیں پھینکی جا رہی ہیں، درجنوں افراد روزانہ قتل ہو رہے ہیں، بسوں سے سر عام شہری اغوا ہو رہے ہیں اور فوج اور اعلیٰ عدلیہ جیسے معتبر ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کراچی کے واقعات پر سوموٹو ایکشن کیوں نہیں لیتی اس کی کیا مجبوری ہے، عوام سمجھنے سے قاصر ہے۔ وہ گذشتہ روز بیرون ملک سے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی سے ٹیلیفونک گفتگو کر ر ہے تھے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کراچی کا امن تباہ کرکے سیاست کا گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ پورے ملک خصوصاً کراچی میں کسی کی جان و مال اور عزت محفوظ نہیں۔ حکومتی رٹ کہیں دکھائی نہیں دیتی ان حالات میں وفاقی اور صوبائی حکومت کا سب اچھا ہے کی راگنی الاپنا گھناؤنا جرم ہے۔ عوام کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے اور حکومتی ادارے چپ سادھ کر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک قتل گاہ کا منظر پیش کر رہا ہے اور حکومت کو سیاسی جوڑ توڑ سے فرصت نہیں ہے۔ ملک بد ترین حالات سے گزر رہا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عوام کے جان و مال سے کھیلنے والوں کی اقتدار کے ایوانوں میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ عوام شعور کو بیدار کرکے پارلیمنٹ کو ایسے سفاک عناصر سے پاک کریں جو عوام کی لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں۔

میڈیا کوریج

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top