اللہ کی خوشی نیکی پر استقامت کے بغیر حاصل نہیں کی جاسکتی: علامہ غلام مرتضیٰ علوی
فرائض کی ادائیگی میں غفلت سے معاشرے میں غیر متوازن رویے جنم لیتے
ہیں
ڈاکٹر علامہ غلام مرتضیٰ علوی کا جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے بڑے اجتماع
سے خطاب
تحریک منہاج القرآن کے ناظم تربیت علامہ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ علوی نے کہا ہے کہ اچھے عمل اور نیکی پر استقامت کا رویہ ہی فرد کو معاشرے کی اصلاح کے قابل بناتا ہے۔ باطنی تزکیہ کا عمل ہی انسان کو بندگی کی حقیقت سمجھاتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ ایسی محافل اور اجتماعات میں شرکت کی جائے جہاں اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کثرت سے کیا جاتا ہے۔ مگر افسوس آج معاشرے میں اس کا ادراک اور تڑپ نہیں ہے، لوگ دنیا کے حصول کو ہی اپنی منزل بنا بیٹھے ہیں۔ وہ جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر غلام مرتضیٰ علوی نے کہا کہ نیک اعمال پر استقامت سے ایک وقت ایسا آتا ہے کہ غیر ارادی طور پر نیکیاں ہونے لگتی ہیں۔ نیک اعمال کرنے میں طبیعت مائل رہے اور شوق نیکی قائم رہے تو سمجھ لیں کہ اللہ آپ سے خوش ہے اور جس نے اللہ کو خوش کر لیا وہ دنیا کا خوش قسمت بندہ ہے، مگر اللہ کی خوشی نیکی پر استقامت کے بغیر حاصل نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے میں شکر کا فقدان ہے، اخلاقی اقدار کو معاشرے سے رخصت کردیا گیا ہے اور معاشرے کی اکثریت مادیت کا طوق گلے میں ڈال کر دنیا کمانے کی ہوس میں مبتلا دکھائی دیتی ہے۔ انسان کو چاہیے کہ وہ فرائض کی ادائیگی میں کبھی غفلت کا ارتکاب نہ کرے کیونکہ غفلت سے معاشرے میں غیر متوازن رویے جنم لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ باطن کو نور سے بھرنے کی جدوجہد جاری رہنا چاہیے، ایسا تذکیہ نفس اور مجاہدہ کے تسلسل سے ہی ممکن ہے۔ ظلمت میں رہنے والے کو علم لدنی نہیں ملتا، سینے کا اللہ کی ہدایت کیلئے کھل جانا بہت بڑی عظمت ہے۔
تبصرہ