سینٹ کے الیکشن میں ہونے والی سودے بازیوں سے پوری دنیا میں پاکستان کی رسوائی ہوئی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری
کروڑوں روپے خرچ کر کے سینٹ یا اسمبلی کی نشست حاصل کرنے والے
قوم کی کیا خدمت کریں گے
جن ایوانوں میں ضمیر فروش براجمان ہوں وہاں خیر کی کوئی توقع نہیں، الیکشن کمیشن تو
گونگا، بہرہ اور نابینا ہے
شاہراہ قراقرم پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی کی شدید مذمت
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سینٹ کے الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس الیکشن میں ہونے والی کھلے عام ہارس ٹریڈنگ اور ترقیاتی اخراجات کے نام پرکروڑوں، اربوں روپے کی بندر بانٹ نے موجودہ کرپٹ سیاسی نظام کے مکروہ چہرہ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کے الیکشن میں ہونے والی سودے بازیوں سے پوری دنیا میں پاکستان کی رسوائی ہوئی ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کروڑوں روپے خرچ کر کے سینٹ یا اسمبلی کی نشست حاصل کرنے والے قوم کی کیا خدمت کریں گے۔ یہاں مخصوص خاندانوں کی اجارہ داریاں ہیں اور پیسے کے بل بوتے پر سینٹ یا اسمبلی تک پہنچے کا نام جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام کے تحت منتخب ہونے والوں نے اس قوم کو خودکشیاں، بے روزگاری اور ملک و قوم کے وقار کی بربادی دی۔ موجودہ انتخابی نظام ایک ایسا گھناؤنا کھیل ہے جو صرف چند خاندانوں کو دوام بخشتا ہے اسے جمہوریت کہنا جمہوریت کی تذلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ ہفتے سے سینٹ کے امیدواروں کیلئے لگنے والی کروڑوں کی بولیاں اور آج دوران انتخابات امیدواروں کے ریٹ کا اتار چڑھاؤجمہوریت نہیں بلکہ ضمیر فروشی ہے اور جن ایوانوں میں ضمیر فروش براجمان ہوں وہاں خیر کی کوئی توقع نہیں۔
انہوں نے الیکشن کمیشن کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا الیکشن کمیشن تو گونگا، بہرہ اورنابینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے حالات میں حقیقی تبدیلی نہ تو فوج کے آنے سے آ سکتی ہے نہ موجودہ انتخابی نظام سے تبدیلی اگر آئے گی تواس سسٹم سے مکمل طور پر تبدیل کرنے سے آئے گی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے شاہراہ قراقرم پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے معصوم انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہاایسے واقعات ملکی سا لمیت ویکجہتی کے خلاف گھناؤنی سازش ہیں۔ وقت آ گیاہے کہ تمام مسالک کے علماء متفقہ طور پر دہشت گرودوں کی بھر پور اور غیر مشروط مذمت کریں اور اپنے پیروکاروں پر یہ واضح کریں کہ دہشت گرد مسلمان نہیں ہو سکتے اور مسلمان دہشت گرد نہیں ہو سکتے۔
تبصرہ