قرآن پاک کی بے حرمتی اقوام عالم، انسانی تہذیب، مذہبی رواداری اور گلوبل ویلج کی مشترکہ تہذیب کیلئے ذلت اور رسوائی کا مقام ہے
قرآن حکیم کی بے حرمتی کر کے دنیا کے امن کو تباہ و برباد کرنے
کی سازش کی گئی ہے
سید فرحت حسین شاہ اور ڈاکٹر غلام مرتضیٰ علوی کا منہاج القرآن علماء کونسل کی
ایگزیکٹو سے خطاب
افغانستان میں بگرام ایئر بیس پر غیر ملکی فوجیوں کے ہاتھوں قرآن پاک کے نسخے جلائے جانا انسانی تاریخ کا بد ترین واقعہ ہے۔ یہ واقعہ اقوام عالم، انسانی تہذیب، مذہبی رواداری اور گلوبل ویلج کی مشترکہ تہذیب کیلئے ذلت اور رسوائی کا مقام ہے۔ اس واقعہ سے پوری امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم سید فرحت حسین شاہ اور تحریک کے منہاج القرآن کے ناظم تربیت ڈاکٹر علامہ غلام مرتضی علوی نے منہاج القرآن علماء کونسل کی ایگزیکٹو کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر علامہ آصف اکبر میر، علامہ عثمان سیالوی، ڈاکٹر تنویر اعظم، علامہ ممتاز صدیقی و دیگر بھی موجود تھے۔
سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ اسلام امن، رواداری اور محبت کا دین ہے۔ اسلامی تاریخ میں کہیں بھی غیر مسلم مذہبی رہنماؤں، انکی عبادت گاہوں اور انکی مذہبی رسومات کی بے حرمتی کا واقعہ نہیں ملتا بلکہ اسلامی تاریخ تو امن روادری اور احترام انسانیت کی علمبرادار ہے۔ قرآن مجید کے نسخوں کو جلائے جانے کے واقعہ پر پوری انسانیت کو افسوس کرنا چاہیے بالخصوص اہل کتاب کیلئے یہ واقعہ انتہائی شرمندگی اور ندامت کا باعث ہے۔
ڈاکٹر غلام مرتضیٰ علوی نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ کے بعد تمام الہامی مذاہب کے ماننے والوں اور دیگر مذاہب کے پیروکاروں کو اپنی مقدس کتابوں کا تحفظ خطرے میں دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے جذبات مشتعل ہوتے ہیں اوردنیا میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے فروغ کا سبب بنتے ہیں۔ بین الاقوامی معاشرہ بد امنی اور قتل و غارت میں گھرتا چلا جاتا ہے۔ اس رقیق اور اندوہناک واقعے کی عالمی سطح پر جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو چاہیے کہ وہ دوسروں کے مذہبی شعائر کا احترام کریں۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ علوی نے کہا کہ قرآن پاک کتاب امن اور ساری انسانیت کیلئے سر چشمہ ہدایت ورہنمائی ہے۔ جس کے ساتھ بد سلوکی کا مظاہرہ کر کے دنیا کے امن کو تباہ و برباد کرنے کی سازش کی گئی ہے۔
تبصرہ