کرپشن ملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔ فیض الرحمن درانی
کرپشن ملک سے توانائی کا بدترین بحران ختم ہونے نہیں دیتی
کرپشن ہی وہ زہر ہے جس نے معاشرے کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے
پاکستان کو درپیش بحرانوں کی وجوہات کو اگر کسی ایک لفظ میں سمو کر بیان کر دیا جائے تو وہ لفظ ’’کرپشن‘‘ہے۔ یہ وہ دیمک ہے جس نے قومی وسائل ہی کو ہڑپ نہیں کیا بلکہ اسلام کے نام پر حاصل ہونے والے اس ملک کی اخلاقی قدروں کو بھی بری طرح پامال کیا ہے۔ اب حالات یہ ہوگئے ہیں کہ کرپشن کو ہمارے معاشرے میں برائی سمجھا ہی نہیں جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ کبھی کوئی حکمران کرپشن کو قانونی حیثیت دینے کیلئے آرڈیننس لے آتا ہے تو کوئی آئینی استثنا کی آڑ میں خود کو کرپشن کی سزا سے ماورا سمجھنے لگتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں رائج انہی رویوں نے کرپشن کی جڑوں کو مضبوط کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمان درانی نے پاکستان عوامی تحریک لاہور کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ سیمینار ’’پاکستان کو درپیش بحران اور وجوہات ‘‘ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چوہدری افضل گجر، حافظ غلام فرید، میاں افتخار و دیگر بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ آج کرپشن ملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔ زکوۃ وعشر سے لے کر تعلیم تک، آمدورفت سے لے کر احتساب تک پاکستان کا کوئی ایک محکمہ بھی ایسا نہیں جسے کرپشن سے مبرا قرار دیا جاسکے، اسی کرپشن کے باعث 80 ملین پاکستانیوں کو دو وقت کا کھانا بھی میسر نہیں، اسی کرپشن کی وجہ سے غربت میں کمی کی بجائے روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے اور یہی کرپشن نا انصافی کا شکار ہونے والوں کو بر وقت انصاف مہیا نہیں ہونے دیتی۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کے اثرات نے غریب معصوم بچوں سے ان کا بچپن چھین کر انہیں مزدور بنا دیا ہے اور اسی کرپشن نے بے روزگاری میں اضافہ کر کے نوجوانوں کو جرائم کا راستہ دکھایا ہے۔ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ کرپشن ملک سے توانائی کا بدترین بحران ختم ہونے نہیں دیتی۔ کرپشن ہی وہ زہر ہے جس نے معاشرے کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ زندہ قومیں کرپشن کے خلاف جنگ کرتی ہیں۔ کوئی آرڈیننس پاس کر کے اسے قانونی تحفظ فراہم نہیں کرتیں۔
تبصرہ