ڈائریکٹوریٹ آف میڈیا کے زیراہتمام شیخ الاسلام کے دورہ بھارت پر نشست کا انعقاد
تحریک منہاج القرآن ڈائریکٹوریٹ آف میڈیا کے زیراہتمام 29 مارچ 2012 کو لاہور پریس کلب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تاریخی دورہ بھارت پر ایک نشست منعقد ہوئی۔ اس موقع پر امیر تحریک علامہ مسکین فیض الرحمن درانی، سید انور قدوائی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، سعید آسی، انوار اختر ایڈووکیٹ، پیر شہزاد مجددی، جی ایم ملک، ارشاد احمد عارف، افتخار مجاز، لہراسب گوندل، پیر چن قادری اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔
تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے انڈیا میں محبت، سلامتی اور امن کا پیغام عام کر کے اسلام کے حقیقی چہرے تک رسائی کا جو موقع پوری انسانیت کو دیا ہے وہ ایک تاریخی کارنامہ ہے۔ سفیر امن ڈاکٹر طاہر القادری کو جو پذیرائی بھارتی مسلمانوں اور میڈیا نے دی وہ یقیناً امن و محبت کیلئے انکی عالمگیر مؤثر کاوشوں کو زبردست خراج تحسین ہے۔
تحریک منہاج القرآن ڈائریکٹوریٹ آف میڈیا کے زیراہتمام لاہور پریس
کلب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تاریخی دورہ بھارت پر ایک نشست میں
فیض الرحمن درانی، ڈاکٹر رحیق عباسی، چن پیر، انور قدوائی، سعید آسی، ارشاد
عارف،افتخار مجاز، فرید پراچہ و دیگر سٹیج پر بیٹھے ہیں۔
جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امن کے فروغ کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری کی خدمات دنیا میں معتبر ترین حوالہ ہے۔ انڈیا کے مسلمانوں میں دین کی تڑپ پاکستانیوں سے زیادہ ہے جس کا نظارہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے دورہ کے دوران واضح دکھائی دیا۔ دہشت گردی کو مذہب سے جوڑنا قطعاً درست نہیں اس کے خامت کیلئے امن پسندوں کو متحرک ہونا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ امت عقیدہ سے بنتی ہے اور قوم عصبیت سے، مسلمانوں کو امت بننا ہو گا۔
سینئر صحافی سید انور قدوائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا دورہ بھارت انتہائی کامیاب رہا اور یہ دنیا بھر کے امن پسندوں کیلئے تقویت کا باعث ہے۔ تحریک منہاج القرآن عالمگیر سطح پر امن کے فروغ کیلئے نہایت اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی صلاحیتوں سے یقینا پاکستان اور پاکستانیوں کو بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کی اپروچ اسلام اور پاکستانیت پر مبنی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے انڈیا میں نفرتوں کو ختم کرنے اور محبت امن اور سلامتی کا جو پیغام عام کیا ہے اسے جنوبی ایشیاء پر یقینا گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
سینئر صحافی سعید آسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے محبت امن اور سلامتی کا جو پیغام بھارت میں دیا ہے یقینا اس کے اچھے اثرات ہوں گے۔ سینئر سید ارشاد احمد عارف نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے حقیقی اسلامی فکر کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے انہیں پاکستان واپس آ کر ملکی مسائل کے حل کیلئے ضرور کردار ادا کرنا چاہیے۔
تبصرہ