سرکاری سطح پر قیمتوں کے تعین کیلئے مانیٹرنگ کا نظام بنایا جائے۔ احمد نواز انجم
مہنگائی بے بس عوام کا قتل عام کر رہی ہے۔ بجلی کا بحران بڑا مسئلہ
بنتا جا رہا ہے
بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کوجواز بنا کر عوام کی کھال اتاری جا رہی ہے
حکومت نے اقتدار سنبھالنے سے لے کر اب تک بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں باربار کے ظالمانہ اضافے کی جو روش اختیار کر رکھی ہے اس کانتیجہ اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں 3 گنا اضافے کی صورت میں معصوم عوام بھگت رہے ہیں۔ آمدنی کی نسبت گرانی میں ہوشرباء اضافہ عوام کی پریشانیوں کو مزید بڑھاتا جا رہا ہے۔ متوسط اور غریب طبقہ کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ مہنگائی ہمارے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔ بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کوجواز بنا کر عوام کی کھال اتاری جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن پنجاب کے امیر احمد نوازانجم نے منہاج القرآن یوتھ لیگ کے تحت مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ سیمینار بعنوان ’’پاکستان کو درپیش مسائل اور انکا حل‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر صدر یوتھ لیگ، بابر علی چوہدری، طیب ضیائ، حافظ تجمل، میاں عرفان آصف اور ساجد محمود بھٹی بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں بجلی کے بحران میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں خطرناک حد تک کمی ہو گئی ہے۔ پاکستان میں ملکی و غیرملکی سرمایہ کاری غیر محفوظ سمجھی جا رہی ہے، مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں، مہنگائی بے بس عوام کا قتل عام کر رہی ہے۔ بجلی کا بحران ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے لیکن اس اہم مسئلہ کا حل موجودہ نام نہاد عوامی حکومت کی سنہری جمہوریت کے اصولوں میں نہیں آتا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ بجلی بحران سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن بچت کرنا ہو گی لیکن دکان اور دفاتر کو بند کر کے توانائی کی بچت کا اصول آمدنی میں کمی کا سبب بنتا ہے جو مسئلے کا مستقل اور دیرپا حل نہیں ہے۔ عوام اور ملک کی بقا کیلئے تمام ترقیاتی منصوبے پس پشت ڈال کر ہنگامی بنیادوں پر صرف اور صرف بجلی کی پیداوار بڑھانے پر زور دینا ہو گا تاکہ ملک وہ روشنی اور ترقی حاصل کر سکے جو پوری قوم کا خواب ہے۔ احمد نواز انجم نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ سرکاری سطح پر قیمتوں کے تعین کیلئے مانیٹرنگ کا نظام بنایا جائے اور مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی پر قابو پانے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے موثر اور ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔
تبصرہ