عوام سیاستدانوں کی نورا کشتی اور ’جوتیوں میں دال بٹتی‘ دیکھ کر شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔ شیخ زاہد فیاض
کوئٹہ اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور سٹریٹ کرائمز
میں اضافے کی ذمہ دار صوبائی اور وفاقی حکومتیں ہیں
بجلی کی غیراعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ سے عوام بلبلا رہے ہیں
تحریک منہاج القرآن لاہور کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے مقررین کاخطاب
سیاستدانوں کے غیرذمہ دارانہ طرز عمل اور ایک دوسرے پر کرپشن کے بے دھڑک الزامات سے عوام پر واضح ہوجانا چاہیے کہ ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کم از کم ان سیاستدانون کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ اس وقت پاکستان کے18 کروڑ عوام سیاستدانوں کی نورا کشتی اور ’’جوتیوں میں دال بٹتی‘‘ دیکھ کر شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔ ایک طرف تو عوام کو ہوشرباء مہنگائی، بیروزگاری، غربت، امن و امان کے مسائل اور قیامت خیز لوڈ شیڈنگ نے خوفزدہ کر رکھا ہے تو دوسری طرف ان نااہل سیاستدانوں کے ایک دوسرے پر شرمناک الزامات نے قوم کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن کے سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے تحریک منہاج القرآن لاہور کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر لاہور کے امیر ارشاد طاہر، ناظم لاہور حفیظ اللہ جاوید، ثناء اللہ خان اور لاہور کے مختلف ٹاؤنوں کے عہدیداران و کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ مقام افسوس ہے کہ ایک طرف تو بجلی کی قیمتوں میں بار بار اضافہ کرکے عوام پر بجلی گرائی جاتی ہے جبکہ دوسری طرف بجلی کی 20 ,20 گھنٹے تک کی طویل لوڈ شیڈنگ سے عوام بلبلا رہے ہیں۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے گھر اندھیروں میں ڈوبے رہتے ہیں، انڈسٹری تباہ ہوچکی ہے، مزدوروں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آ چکی ہے مگر حکومت اور نام نہاد اپوزیشن نورا کشتی میں مگن ہیں۔
تحریک منہاج القرآن لاہور کے امیر ارشاد طاہر نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کے حالات مشرقی پاکستان جیسے ہوتے جارہے ہیں۔ کوئٹہ اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور سٹریٹ کرائمز میں اضافے کی ذمہ دار صوبائی اور وفاقی دونوں حکومتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے جتنی وفاداری سے عدلیہ میں اپنا اور اپنے قائدین کا دفاع کیا ہے اگراتنی ہی توجہ پاکستان اور پاکستانی عوام سے کی ہوتی تو آج ملک بجلی کے بحران کی وجہ سے اندھیروں میں ڈوبا ہوا نہ ہوتا۔
ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے حفیظ اللہ جاوید، ثناء اللہ خان، طارق الطاف و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ