پتوکی، 44 واں ماہانہ درس عرفان القرآن

مورخہ: 10 جون 2012ء

تحریک منہاج القرآن تحصیل پتوکی کے زیراہتمام 10 جون بروز اتوار 44 واں ماہانہ درس عرفان القرآن کمیٹی گراؤنڈ پتوکی میں بعد از نماز فجر منعقد ہوا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن حکیم سے ہوا، جس کے بعد حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیاگیا۔ پروگرام میں تحریک منہاج القرآن کے تمام فورمز منہاج القرآن یوتھ لیگ، منہاج القرآن ویمن لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے عہدیداران اور اراکین نے بھرپور شرکت کی، اسکے علاوہ اہل علاقہ کے ممتاز علماء کرام اور سیاسی وسماجی شخصیات نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ پنڈال حاضرین کی کثیر تعداد کی وجہ سے مکمل طور پر بھرا ہوا تھا۔

اس موقع پر شاگرد رشید شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری علامہ محمد رضا قادری نے واقعہ معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے قرآن واحادیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی قربت خاص سے نوازا اور شب معراج وہ عنایات عطاکیں جو کسی اور نبی کو بھی نصیب نہ ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ درودوسلام کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ شب معراج اللہ تعالیٰ نے خود حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا استقبال کیا۔ اتنی طویل مسافت طے کرنے کے باوجود جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واپس پلٹے تو دروازے کی کنڈی ہل رہی تھی، وضو کا پانی چل رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بستر مبارک بھی ابھی تک گرم تھا۔ اس سے یہ پتہ چلا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوری کائنات کی روح رواں ہیں جب آپ اس دنیا سے سفر معراج کیلئے روانہ ہوئے تو رب العزت نے کائنات کا نظام روک دیا، کیونکہ کائنات کی زندگی کا وجود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دم قدم سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ درود شریف پڑھنے سے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قرب نصیب ہوتا ہے۔

آخرمیں حاضرین میں بذریعہ قرعہ اندازی 10 عدد نسخے ترجمہ عرفان القرآن اور مترجم سورۃ یٰسین تقسیم کیے گئے۔ پروگرام میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب وسی ڈیز کا اسٹال بھی لگایا گیا۔ حاضرین نے خریداری میں گہری دلچسپی لی۔ پروگرام کے آخر میں درود و سلام کے بعد علامہ محمد رضا قادری نے خصوصی دعا فرمائی۔

رپورٹ: تنویر حسین منا

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top