عام آدمی کی حالت زار دیکھ کر بھی مقتدر طبقات کی آنکھوں میں نمی نہیں تیرتی : فیض الرحمن درانی

مورخہ: 20 جون 2012ء

عوام اپنے اصل دشمن کو پہچانیں جو موجودہ انتخابی نظام کی صورت میں موجود ہے
احتجاج عوام کا حق ہے مگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور توڑ پھوڑ مسئلے کا حل نہیں

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ موجودہ انتخابی نظام نے ایسی پارلیمنٹ تشکیل دی ہے جسکی غالب اکثریت کے سینے میں دل کی بجائے پتھر ہیں۔ عام آدمی کی حالت زار دیکھ کر مقتدر طبقات کی آنکھوں میں نمی آنے کی بجائے انکی سفاکی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔ سیاست پر قابض خاندان اس وقت سے ڈریں جب پاکستان کے ہر شہر کا چوک تحریر سکوائر میں تبدیل ہو جائے گا اور انہیں چھپنے کیلئے صحراؤں میں بھی پناہ نہیں ملے گی۔ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر لہراسب خان گوندل سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہوشربا مہنگائی کے باعث دو وقت کے کھانے سے محروم عوام سے لوڈ شیڈنگ کا عفریت اب روزگار، دن کا چین اور رات کی نیند بھی چھین چکا ہے۔ احتجاج عوام کا حق ہے مگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور توڑ پھوڑ مسئلے کا حل نہیں ہے۔ موجودہ حکومت کی چار سالہ کارکردگی غریبوں کیلئے مسائل کا گراف بڑھانے سے عبارت ہے۔ لوڈ شیڈنگ کی موجودہ صورتحال سے عوام کی آنکھیں اُبل پڑی ہیں اور لوگ بے حال ہو کر سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ عوام اپنے اصل دشمن کو پہچانیں جو موجودہ انتخابی نظام کی صورت میں موجود ہے اور اسکے تحت ہونے والے الیکشن کبھی بھی قوم کا مقدر نہ بدل سکیں گے۔ عوام کو اپنی حالت خود بدلنے کیلئے استحصالی نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہے۔ یہی ایسا راستہ ہے جو عوام کی مشکلات کو ختم کر سکتا ہے۔

 

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top