آج اسلام کو اندرونی اور بیرونی دونوں دشمنوں کا سامنا ہے: فیض الرحمن درانی
علماء کرام اپنی تمام تر توانائیاں دین کی سر بلندی کیلئے صرف
کریں تاکہ امت زبوں حالی کی کیفیت سے نکل سکے
امت مسلمہ باہمی انتشار اور گروہ بندیوں کا شکار ہے
امت کی زبوں حالی پر ہر مسلمان پریشان اور دل گرفتہ ہے، امت مسلمہ کا یہ زوال امت کے باہمی انتشار و افتراق کا شکار ہونے اور عالمی سطح پر صالح و باکردار قیادت سے محرومی کا نتیجہ ہے۔ آج امت کے زوال کو عروج میں بدلنے کیلئے موثر کاوش نہیں ہو رہی اور امت بھی باہمی انتشار اور گروہ بندیوں کا شکار ہے۔ جس کی بناء پر اغیار کو مسلمانوں پر انتہا پسندی اور دہشت گردی کے الزامات لگانے کی جرات ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر فیض الرحمن درانی نے گزشتہ دنوں منہاج القرآن سیکرٹریٹ کے وزٹ پر آئے ہوئے راولپنڈی کے علماء کرام کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اغیار سے تو خیر کی توقع رکھنا فضول تھی ہی مگر دکھ کی بات یہ ہے کہ آج کے نام نہاد مسلمان بھی روشن خیالی کے نام پر اسلام کو بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ فحاشی، عریانی اور بے حیائی کو فروغ دے کر دین کی بنیادوں کو کھوکھلا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلام کو اندرونی اور بیرونی دونوں دشمنوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء کرام نے ہر موقع پر امت کی رہنمائی کا فریضہ سر انجام دیا ہے۔ باہمی فر قہ بندی، تفرقہ پروری اور تنگ نظری سے بالاتر ہو کر امت کے اتحاد اور اتفاق کی کوشش کرنا موجودہ دور کی ضرورت بن چکا ہے۔ انہوں نے علماء کرام پر زور دیا کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں دین کی سر بلندی کیلئے صرف کریں تاکہ امت زبوں حالی کی کیفیت سے نکل سکے۔
تبصرہ