قائد اعظم محمد علی جناح کی فکر اور اقبال رحمۃ اللہ علیہ کا نظریہِ پاکستان اسلامی اصولوں کے تابع تھا : فیض الرحمان درانی
قائداعظم کی فکر اور اقبال کا نظریۂِ پاکستان اسلامی اصولوں کے
تابع تھا
قائداعظم کا تصورِ پاکستان ترقی یافتہ اسلامی فلاحی ریاست ہے
بانی پاکستان قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ محمد علی جناح کے یوم وصال کے موقع پر منعقدہ
دعائیہ تقریب سے مقررین کا خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمان درانی نے کہا ہے کہ قائداعظم کی فکر اور اقبال رحمۃ اللہ علیہ کا نظریہ پاکستان اسلامی اصولوں کے تابع تھا اور انہوں نے جس پاکستان کی تشکیل کی تھی وہاں غیر مسلموں کے حقوق کو بھی خصوصی اہمیت حاصل تھی۔ آج قائد کا پاکستان عوام کے حقوق کے تناظر میں جو تصویر پیش کر رہا ہے وہ اقبال کے خواب اور جناح کی امیدوں سے متصادم ہے۔ آج طلبہ اور نوجوانوں کو پھر تشکیل پاکستان کیلئے اسی عزم کے ساتھ کام کرنا ہو گا اور ساری قوم کو پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے اس موجودہ، فرسودہ، کرپٹ نظام انتخاب کو دریا برد کرنا ہو گا۔ وہ پاکستان عوامی تحریک لاہور کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں قائد اعظم کے یوم وصال کے موقع پر منعقدہ دعائیہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کامیاب ریاست چلانے کے جو اصول قائداعظم نے دئیے تھے انہیں طالع آزما سیاستدانوں نے اقتدار کی ہوس اور ذاتی مفادا ت کی خاطر فراموش کر دیا۔ ادارے کمزور اور آئین کو غیرمحفوظ بنا دیا گیا۔ آمرانہ رویوں کا جادو سر چڑھ کو بول رہا ہے اور انتخابات کی رسم کو جمہوریت کا خوبصورت نام دے دیا گیا ہے۔
دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ نے عزم و ہمت اور ولولے کے ساتھ ناممکن کو ممکن بنایا۔ قائداعظم کے پاکستان کی تلاش کیلئے ایک بار پھر اسی عزم و ہمت اور ولولے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ملت اسلامیہ کا بنیادی مطالبہ تھا آج بھی ضرورت اس امر کی ہے کہ آپس میں تفریق کے سوالات ختم کئے جائیں اور ملکی استحکام کیلئے اتحاد و یگانگت کیلئے فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام دینی اور سیاسی طبقات کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہو کر کام کرنا ہوگا تا کہ اس فرسودہ نظام سے چھٹکارا پایا جا سکے۔
پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر لہراسب گوندل ایڈووکیٹ نے کہا کہ صاحبان اقتدار قائد کی روح کو ہر روز نیا زخم لگا رہے ہیں۔ مفاد پرستانہ اپروچ نے بے حسی اور بے ضمیری کو پروان چڑھایا ہے۔ معیشت کو اس حد تک مفلوج کر دیا گیا ہے کہ غریب کا جذبہ حب الوطنی بھی چند لقموں کے حصول میں گم ہو کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی خود مختاری اور آزادی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پارلیمنٹ قانون سازی کی بجائے مقتدر لوگوں کے مفادات کی محافظ بن چکی ہے آج پاکستان پر کڑا وقت ہے جونوجوانوں اور طلبہ سے بیدار ہونے کا متقاضی ہے۔
تقریب میں بانی پاکستان کے درجات کی بلندی کیلئے قرآن خوانی اور خصوصی دعا کی گئی ہے۔
تبصرہ