صاحبزادہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو اعلیٰ ترین اعزاز کے ساتھ PhD کی تکمیل پر مبارکباد
شیخ الاسلام کے بڑے صاحبزادے اور صدر سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن حسن محی الدین قادری نے جامعۃ الدول العربیۃ (Arab League University) سے PhD مکمل کر لی ہے۔ آپ کے مقالہ کے viva کی تقریب 3 نومبر 2012ء کو منعقد ہوئی۔ تقریبا آٹھ سو صفحات پر مشتمل عربی زبان میں لکھے گئے اس مقالہ کا موضوع ہے:
دستور المدینۃ المنورۃ والمبادی الدستوریۃ الحدیثۃ (دراسۃ توثیقیۃ تحلیلیہ مقارنۃ)
’دستور مدینہ اور جدید دستوری اصول (ایک تقابلی و تجزیاتی مطالعہ)‘
صاحبزادہ حسن محی الدین قادری کے مقالہ کے نگران معروف دستوری و قانونی ماہر اور مصر کے سابق نائب وزیراعظم پروفیسر ڈاکٹر یحیی الجمل ہیں جو اِس وقت جامعہ قاہرہ کے لاء کالج میں قانون کے پروفیسر ہیں۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مقالہ میں لکھا ہے کہ اسلام کے ریاستی نظام اور دستور مدینہ کے حوالے سے چار اَنواع کی studies پائی جاتی ہیں:
- اسلام کا سیاسی ورثہ جس میں ریاست کے حکومتی نظام، اداراتی نظام، عدالتی نظام، قانون سازی کے نظام اور ریاستی حکام کے اوصاف و خصوصیات اور لوازمات بیان کیے گئے ہیں۔
- نبوی سیاست کے اصول عامہ: موجود تحقیقات میں نبوی سیاست کے عام اصول و ضوابط بیان کیے گئے ہیں جن میں میثاق مدینہ کے تناظر میں ان کا تجزیاتی جائزہ نہیں لیا گیا۔
- اسلامی سیاسی فکر: موجود studies اسلامی سیاسی فکر کا موازنہ جدید سیاسی فکر کے ساتھ کرتی ہیں، جب کہ قدیم و جدید سیاسی فکر میں میثاق مدینہ کی اہمیت قطعاً اجاگر نہیں کرتیں۔
- اگرچہ مستشرقین نے میثاق مدینہ کے حوالے سے کام کیا ہے، لیکن یہ کام یا تو تعصب پر مبنی ہے یا ادھورا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے مقالہ میں دستورِ مدینہ کا تجزیہ، تقابل، تفصیل و توضیح اور تشریح کی ہے۔ آپ نے دستورِ مدینہ کی مکمل تخریج و تحقیق کرتے ہوئے اس کا استناد و اعتبار ثابت کیا ہے۔ آپ نے امریکی و برطانوی اور دیگر مغربی دساتیر کے ساتھ دستور مدینہ کا تقابل کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ دستور مدینہ ہی وہ واحد دستور ہے جو تمام دستوری تقاضے پورے کرتا ہے اور جس پر چل کر مسلم ممالک مثالی اسلامی فلاحی ریاستیں تشکیل دے سکتے ہیں۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا مقالہ اپنی نوعیت کی منفرد تحقیقی کاوش ہے جسے viva میں بیرونی ممتحنین اور دیگر پروفیسرز اور ڈاکٹرز نے بھی بہت سراہا ہے۔ انہوں نے مقالہ کو دستوری میدان بالخصوص دستور مدینہ پر کی جانے والی تحقیقات میں ایک عظیم سنگ میل قرار دیا۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو اس مقالہ کی تکمیل پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے اعلیٰ ترین درجوں سے نوازا گیا ہے جو بلاشبہ اپنی مثال آپ ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے خصوصی طور پر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے viva کی تقریب میں شرکت فرمائی اور ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو اس عظیم کام یابی پر بہت مبارک باد پیش کی ہے۔ عالم اسلام کی قدیم ترین یونی ورسٹی جامعہ الازہر کے نمائندگان اور الرابطۃ العالمیۃ لخریجی الازہر (The World Association for Al-Azhar Graduates) کے سربراہان و نمائندگان نے بھی اِس تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔
علاوہ ازیں امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، نائب ناظم اعلیٰ پبلک ریلیشنز جی ایم ملک، نائب ناظم اعلیٰ دعوت و تربیت رانا محمد ادریس قادری، دیگر قائدین و کارکنان تحریک منہاج القرآن نے صاحبزادہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو اعلیٰ ترین اعزاز کے ساتھ ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے پر خصوصی مبارک باد پیش کی اور ان کی مزید ترقی و کام یابی کے لیے خصوصی دعائیں کی ہیں۔
فرید ملّت (رح) رِیسرچ اِنسٹی ٹیوٹ (FMRi) کے جملہ اسٹاف خصوصا نائب ناظم اعلی ریسرچ شیخ عبد العزیز دباغ، ڈائریکٹر ریسرچ پروفیسر محمد نصر اﷲ معینی، ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ محمد فاروق رانا اور سربراہ شعبہ عربی FMRi ڈاکٹر فیض اﷲ بغدادی نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو اس مثالی کام یابی پر ہدیہ تبریک پیش کیا۔
تحریک منہاج القرآن کا یہ امتیازی وصف ہے کہ پندرھویں صدی ہجری کی اس تجدیدی و احیائی تحریک کے قیام کا خواب دیکھنے والے بھی ایک ڈاکٹر یعنی ڈاکٹر فرید الدین قادری تھے اور آپ کے صاحبزادے یعنی تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اَعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری بھی ڈاکٹر ہیں؛ اور اب آپ کے دونوں صاحبزادے یعنی صاحبزادہ حسن محی الدین قادری اور صاحبزادہ حسین محی الدین قادری بھی یکے بعد دیگرے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرچکے ہیں۔ بلاشبہ یہ اپنی نوعیت کی منفرد مثال ہے جس کا برصغیر پاک و ہند میں کوئی وجود نہیں۔
باری تعالیٰ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو خدمت اسلام میں اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانے اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے قائم کردہ مصطفوی مشن کو lead کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کی مدد و نصرت فرمائے۔ (آمین بجاہ سید المرسلین صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم)
تبصرہ