23 دسمبر کے اجتماع میں طاغوتی قوتیں جان جائیں گی کہ تحفظ ریاست کے لیے پاکستانی قوم زندہ ہے۔ نوشابہ ضیاء
پاکستان کا مقصد ہی کلمہ توحید کی بالادستی تھی
ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی وطن آمد پر استقبال قائد یہ پیغام دے رہا ہے کہ قدم
بڑھاؤ خاتمہ ظلم کا آغاز ہوا جاتاہے۔
سانحہ کربلا کا وقوع اسلام کی بالا دستی کے لیے ہوا تھا کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔’’اسلام زندہ ہوتا ہے کہ ہرکربلا کے بعد‘‘ اسلام کی بقا کے لیے سیدنا امام حسین علیہ السلام نے اپنی جان کا نظرانہ پیش کیا۔ اسی طرح موجودہ دور میں حسینی کردار کو سامنے رکھتے ہوئے امت مسلمہ کی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اسلام کی عظمت رفتہ کے لیے تگ ودو کریں۔
ان خیالات کا اظہار مرکزی ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ نوشابہ ضیاء نے مرکزی ایگزیکٹو کونسل سے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حصول کا مقصد ہی کلمہ توحید کے پرچار کے لیے تھا۔ جس میں عوام الناس سکھ چین کے ساتھ آزادی کی فضاء میں سانس لے سکیں۔ لیکن موجودہ دور کی سیاست کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارا سکون لٹ چکا ہے۔ ہماری زندگیاں عدم تحفظ کا شکار ہو چکی ہیں جس میں ہر طرح کے ظلم کا بازار گرم ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کو ان تمام مشکلات سے نجات دلانے کے لیے اور حسینی کردار کی پاسداری کے لیے انکی سیرت کی شبیہ پیش کردہ لیڈر کی ضرورت ہے جن کی سرپرستی میں پاکستان کے ہر فرد بچے، بوڑھے، جوان، مائیں، بہنوں، بیٹیوں کو ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر 23 دسمبر کے اجلاس میں شامل ہو کر طاغوتی قوتوں کو یہ بار آور کرانا ہے کہ تحفظ ریاست اور ظلم و جبر کے خاتمے کے لیے پاکستانی قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر انقلاب برپا کر کے رہے گی۔
تبصرہ