شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی آمد ملک میں حقیقی تبدیلی کا آغاز ثابت ہوگی : منہاج القرآن بھکر
انتخابات کی رسم سے ملک کبھی بھی حقیقی تبدیلی سے ہمکنار نہیں ہوگا۔
حقیقی تبدیلی تبھی ممکن ہے جب نظام انتخاب بدلنے کے لئے قوم اپنے کردار کو پہچان لے
گی
تحریک منہاج القرآن بھکر نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 23 دسمبر کو پاکستان آمد پر عوامی استقبال کے سلسلے میں پا کستان بچاؤ ریلی کا انعقاد کیا اس ریلی کی قیادت ضلعی عہدیداران آغا محمود احمد حسنین، عبدالرشید کھوکھر اور ارشد علی قادری کر رہے تھے اس ریلی میں سینکڑوں لوگوں نے موٹر سائیکلوں پر اور پیدل شر کت کی۔ نوجوانوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی آمد کی خوشی میں ڈھول کی تھاپ پہ بھنگڑا بھی ڈالا۔ نوجوان جوش و جذبے کے ساتھ یہ نعرے لگا رہے تھے: جوانیاں لٹائیں گے، انقلاب لائیں گے۔ کربلا سجائیں گے، انقلاب لائیں گے۔ قائد نے پکارا ہے، سر بکف جائیں گے۔ سیاست نہیں، ریاست بچاؤ، دم دما دم مست قلندر 23 دسمبر، 23 دسمبر۔ جذبوں کا منٹھار سمندر 23 دسمبر 23 دسمبر۔ اٹھتی لہریں موج سمندر 23 دسمبر 23 دسمبر۔ موجودہ نظام پہ کاری وار 23 دسمبر بروز اتوار۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام موجودہ کرپٹ سسٹم کے خلاف بغاوت کردیں، موجودہ نظام انتخابات پاکستان کے تمام تر مسائل کی جڑ ہے جس نے غریب سے دو وقت کی روٹی کے ساتھ ان کے دیگر بنیادی حقوق چھین رکھے ہیں۔ پاکستان میں الیکشن ہوتے رہے، حکومتیں بدلتی رہیں، جمہوریت کے نام پر ادوار بدلتے رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان آمد پوری پاکستانی قوم کیلئے امید کی کرن ہے۔ استحکامِ پاکستان کے لیے ہر باشعور فرد کو Save pakistan not politics کے نعرے کو سپورٹ کرنا ہوگا بہت سے محبِ وطن اہلِ قلم نے اپنے آرٹیکلز میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد کو ملکی استحکام اور عوامی خوشحالی کیلئے اہم ترین قرار دیا۔ اس ملک کی ترقی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اس ملک کا تعلیمی بجٹ 2.7 سے بھی کم ہے جبکہ اس ملک کے منسٹرز پر ڈیلی کروڑوں خرچ کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اس ملک کو ایک نئے نظام کی ضرورت ہے۔ جس میں قانون اور دستور کی بالادستی ہو، جو مجبور اور بے بس عوام کے حقوق کا محافظ ہو۔ جو establishment کے سہارے نہیں بلکہ آئین اور دستور کی بنیادوں پر کھڑا ہو، جس کو بچانے کیلئے لانگ مارچ یا عوامی اجتماع کی ضرورت نہ ہو۔ مینارِ پا کستان کا جلسہ پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، ڈاکٹر طاہرالقادری قوم کو جگا کر نظا م بدلنا چاہتے ہیں اور سرِ عام بدلنا چاہتے ہیں، موجودہ کرپٹ اور یزیدی نظام میں انتخابی سیاست میں واپس نہیں آ ئیں گے۔ موجودہ انتخا بی نظا م کینسر زدہ ہو چکا ہے اگر یہ سسٹم جاری ر ہا تو پوری قوم کی موت واقع ہو جائے گی۔ موجودہ سسٹم کو سیرپ یا انجکشن سے ٹھیک نہیں کیا جاسکتا بلکہ اب اس کی سرجری بہت ضروری ہے 23 دسمبر مینارِ پاکستان کا جلسہ تحریک منہاج القرآن کا نہیں بلکہ پوری پا کستا نی قوم کا جلسہ ہے ہر محبِ وطن اور دردِ دل رکھنے والا پاکستانی اس جلسے میں شر یک ہوکر موجودہ کرپٹ سسٹم کے خلاف نفرت کا اظہار کرے۔ 23 دسمبر کوڈاکٹر طاہرالقادری موجودہ نظام کے متبادل ایک ایسا نظام دیں گے کہ جس کہ ذریعے ہر پا کستانی خوشحال ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد کرپٹ نظام کے ایوانوں میں زلزلہ بر پا کر دے گی۔ اس وقت پوری قوم کو دھوکہ دینے کا نام سیاست ہے، ڈاکٹر طاہر القادری سیاست نہیں ریاست بچانے پاکستا ن آرہے ہیں ملک کی تقدیر اس وقت دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے ہاتھ میں ہے ملک و قوم کا اصل دشمن استحصالی اور غریب کش نظام ہے عوام اسے سمندر برد کرنے کیلئے ڈاکٹر طاہرالقا دری کا ساتھ دیں۔ 23 دسمبر کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے عوامی استقبا ل میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے اور مینارِ پاکستان پر ہونے والا جلسہ سیاست میں نئے رجحان کو جنم دے گا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن پاکستانی عوام کو ان کے اصل دشمن کی پہچان کرائے گی جو ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ تحریک منہاج القرآن برادری ازم، غنڈہ گردی، کرپشن، کروڑوں روپے کی انویسٹمنٹ، بے کرداری اور نااہلیت کے ستونوں پر کھڑے نظام انتخاب کو زمین بوس کرنے کیلئے زندگی کے ہر طبقے کو اپنی جدو جہد میں شریک کر رہی ہے۔ جب تک اس نظام کی چھت کو گرایا نہیں جاتا 100 الیکشن بھی ملک کو بحران سے نہیں نکال سکتے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی آمد ملک میں حقیقی تبدیلی کا آغاز ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کی رسم سے ملک کبھی بھی حقیقی تبدیلی سے ہمکنار نہیں ہوگا۔ حقیقی تبدیلی تبھی ممکن ہے جب نظام انتخاب بدلنے کے لئے قوم اپنے کردار کو پہچان لے گی۔ ا نہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تحریک کے کارکنان یہ ظالمانہ نظام بدلے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ریلی میں مصطفوی سٹوڈ نٹس موومنٹ (MSM)، منہاج القرآن یوتھ لیگ، منہا ج القرآن علماء کونسل اور پاکستان عوامی تحر یک کے کارکنان نے بھر پور شر کت کی۔
تبصرہ