ڈاکٹر طاہر القادری کے ایجنڈے پر بات کرنے کی بجائے اُن کی کردار کشی کرنا طاہر القادری کی سیاسی فتح ہے

تحریک منہاج القرآن لاہور کے امیر ارشاد طاہر نے کہا ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری نے جب سے انتخابی اصلاحات (Electoral reforms) کا مطالبہ کیا ہے، ارباب اقتدار کے ایوانوں میں بھونچال آچکا ہے۔ دیرینہ سیاسی حریف PPP اور مسلم لیگ نون ’مک مکا‘ کرنے اور اپنے survival کے لیے سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ آزاد میڈیا، ارباب دانش اور صاحبانِ فکر و نظر نے ڈاکٹر طاہر القادری کے عوام دوست ایجنڈے کو سرا رہے ہیں۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ نصف صدی سے ملک کو گھن کی طرح چاٹنے والے ان شعبدہ بازوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کی اصلاحات کا جواب دینے کی بجائے گھبرا کر ان کی کردار کشی شروع کر دی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مقتدر طبقے عوام کی بیداری سے کس حد تک حواس باختہ ہو چکے ہیں۔ سنجیدہ سیاسی و صحافتی حلقے اربابِ اقتدار کی اس روش کو طاہر القادری کے ایجنڈے کی فتح قرار دے رہے ہیں۔ عوام الناس کی بھاری اکثریت طاہر القادری کو اپنا مسیحا سمجھ رہی ہے۔ وہ ان دو جماعتوں کی ’مک مکا پالیسی کو بھانپ چکی ہے۔ اب بھی اگر اربابِ حکومت نے ڈاکٹر طاہر القادری کی آئین کے مطابق انتخابی اصلاحات پر توجہ نہ دی اور اسی طرح لوٹ مار اور کرپشن کا بازار گرم رکھا تو انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ اب مفلوک الحال عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ عنقریب قریہ قریہ اور گلی گلی سے عوامی غیض و غضب سے لبریز ایسا طوفان ابھرے گا کہ جس کے سامنے ان کے تخت و تاج اورشاہی محلات زمین بوس ہو جائیں گے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top