رحمن ملک نے علماء و محدثین کو یہودیوں اور عیسائیوں کا مشابہ قرار دے دیا جو کہ انتہائی شرم ناک فعل ہے۔ احمد نواز انجم

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ کو تو سورۃ الاخلاص بھی نہیں آتی

ڈاکٹر طاہرالقادری کے لاہور سے اسلام آباد کی طرف رواں دواں کامیاب عوامی و جمہوری مارچ دیکھ کر حکمران طبقہ بوکھلا گیا ہے۔ رحمن ملک اور پنجاب حکومت تمام تر رکاوٹوں اور اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود مارچ روکنے میں ناکام ہوگئے تو انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کی ذاتیات پر حملہ کرتے ہوئے ان کے لباس اور ٹوپی کو یہودیوں اور عیسائیوں کے لباس سے مشابہ قرار دیا حالانکہ یہ لباس دنیائے اسلام میں جید علماء و محدثین کا شعار ہے۔ اس طرح رحمن ملک نے علماء و محدثین کو یہودیوں اور عیسائیوں کا مشابہ قرار دے دیا جو کہ انتہائی قبیح عمل ہے۔ تحریک منہاج القرآن پنجاب کے امیر احمد نواز انجم نے وفاقی وزیر داخلہ کے شرم ناک بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کو تو سورۃ الاخلاص بھی نہیں آتی، انہیں کیا معلوم کہ اسلامی اور غیراسلامی میں کیا فرق ہوتا ہے۔

احمد نواز انجم نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ نے حسب سابق موبائل فون سروس بھی بند کردی ہے جس سے لانگ مارچ کے شرکاء اور ان کے اعزاء و اقارب کا آپس میں رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ ایک طرف تو وفاقی وزیر داخلہ اس مارچ کے عین آئینی ہونے کا اعلان کرتے ہیں تو دوسری طرف اس مارچ کو دیکھنے کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر کہہ رہے ہیں کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اس کے تمام سرکاری اخراجات بھی برداشت کریں گے۔ ابھی تو مارچ راستے میں ہے، جب منزل پہ پہنچے گا تو نااہل حکمرانوں کے ایوانوں میں زلزلہ آجائے گا اور ان کی بوکھلاہٹ کا حال دیدنی ہوگا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top