سرکاری اہلکاروں کے عزائم میں ڈاکٹر طاہر القادری کے کنٹینر کو اغوا کر کے گرفتار کرنا شامل تھا : نوشابہ ضیاء
باطل کے ایوانوں میں زلزلہ بپا کرنے والوں میں ڈاکٹر طاہر القادری کے بیٹوں کے شانہ بشانہ ان کی بیٹیوں کا کردار بھی لازوال رہا ہے۔ ان خواتین کی انتھک محنت نے آج پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے عوامی پارلیمنٹ میں یہ ثابت کردیا کہ اب پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ درست ہاتھوں میں دیا جائے ورنہ عوامی پارلیمنٹ خود اس کا فیصلہ کرے گی۔ اس کی منہ بولتی مثال ڈاکٹر طاہر القادری پر کیے گئے حملے میں ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ کل صبح D-Square کی طرف جاتے ہوئے رحمن ملک کے بھیجے ہوئے اہلکاروں نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے کنٹینر پر حملہ کیا، گاڑی کی چابیاں چھین لیں اور کنٹینر پر فائرنگ کی؛ عوام کی بھرپور مداخلت پر ان اہلکاروں نے نہتے عوام پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔ اس دفاع میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین نے بھی اپنے قائد کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ جدید اسلحے سے لیس اہلکاروں کو بھاگنے پر مجبور کرنے کے لیے خواتین نے اپنے جوتے بطور اسلحہ استعمال کیے۔ حکومت کے عہدے داران یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ عوام کا یہ ٹھاٹھیں مارتا سمندر اپنے قائد کو بچانے کے لیے اپنی جان بھی قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن ویمن لیگ کی ناظمہ نوشابہ ضیاء نے کیا۔
تبصرہ