ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے وفد کی ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے ملاقات
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA)، پنجاب بھر کے ینگ ڈاکٹرز کی ایسی نمائندہ تنظیم ہے جو ینگ ڈاکٹرز اور مر یضوں کے استحصال کے خلاف اور ان کے حقوق کی خاطر جدوجہد کر رہی ہے۔ پنجاب بھر میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA) کے بارہ ہزار(12000) رجسٹرڈ ممبرز ہیں۔
گذشتہ روز ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA) پنجاب کے وفد نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA) پنجاب کے صدر ڈاکٹر جاوید اختر آہیر کی زیر قیادت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ وفد میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA) کے دیگر عہدیداران ڈاکٹر ابو بکر گوندل (جناح ہاسپٹل)، ڈاکٹر عتیق مشتاق (سروسز ہاسپٹل)، ڈاکٹر بشارت گل (سروسز ہاسپٹل)، ڈاکٹر احسان لالی ( شیخ زید ہاسپٹل)، ڈاکٹر فیصل جمیل ( سروسز ہاسپٹل)، ڈاکٹر فیضان ٹوانہ ( میو ہاسپٹل)، ڈاکٹر شبیر حسین ( جناح ہاسپٹل)، ڈاکٹر حسین چوہدری ( جناح ہاسپٹل)، ڈاکٹر عمران چٹھہ ( میو ہاسپٹل)، ڈاکٹر مطلوب ( میو ہاسپٹل، ڈاکٹر نصراللہ ( سروسز ہاسپٹل)، ڈاکٹر رائے خضر ( سروسز ہاسپٹل)، ڈاکٹر تجمل بٹ ( سروسز ہاسپٹل)، ڈاکٹر عثمان ایوب ( سروسز ہاسپٹل) اور ڈاکٹر عثمان ڈار ( میو ہاسپٹل) موجود تھے۔
ینگ ڈاکٹرز نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو سرکاری ہسپتالوں کی حالتِ زار، ڈاکٹرز کے استحصال، دو نمبر ادویات سے مریضوں کی ہلاکت، جان بچانے والی ادویات کی عدم فراہمی، گوجرانوالہ معاملہ کی حقیقت، گورنمنٹ کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کی منصوبہ بندی، سروس سٹرکچر کی منظوری کے باوجود اس پر عملدرآمد نہ ہونے، ینگ ڈاکٹرز کے خلاف انتقامی کاروائیوں، معطلیوں، گرفتاریوں، ٹرمینیشنز اور تبادلوں کے بارے تفصیل سے آگاہ کیا۔
شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ساری صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
- چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ساری صورتحال پر سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے گوجرانوالہ معاملہ سمیت دیگر معاملات کی جوڈیشیل انکوائری کروائیں اور ذمہ داران کو قرار واقع سزا دی جائے۔
- گرفتار ینگ ڈاکٹرز کو فوری رہا کیا جائے۔
- ینگ ڈاکٹرز پر تشدد کرنے والوں کے خلاف فوری طور پر FIR درج کی جائے۔
- ایک کمیٹی بنائی جائے جو ملک سے بڑے پیمانے پر ہونے والے برین ڈرین کو روکے۔
- معطل ینگ ڈاکٹرز کو بحال کیا جائے۔
- اگر سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ کیونکہ یہ انسانی صحت اور جانوں کو بیچنے کے مترادف ہوگا۔
- سروس سٹرکچر کے لیے کیے گئے معاہدے پر فی ا لفور عمل کیا جائے۔
- ہسپتالوں میں غریب مریضوں کو مفت اور معیاری ادویات فراہم کی جائیں۔
- صحت کے شعبہ کے لیے فنڈ ز میں اضافہ کیا جائے۔
- دونمبر ادویات فراہم کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
- ینگ ڈاکٹرز اس قوم کے فرزند ہیں ان کے خلاف انتقامی کاروائیاں بند کی جائیں۔
اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے وعدہ کیا کہ وہ جمہوری طریقے سے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے لیکن آئندہ ایسی ہڑتال نہیں کریں گے جس سے مریضوں کے علاج میں تعطل آئے۔ وہ کیمپ لگا کر پرامن طریقے سے اپنا ا حتجاج جاری رکھیں گے لیکن مریضوں کے علاج معالجے میں غفلت نہیں برتیں گے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ینگ ڈاکٹرز کے اس اعلان کو سراہتے ہوئے پنجاب حکومت سے کہا کہ وہ بھی بڑے پن کا مظاہرہ کریں اور ینگ ڈاکٹرز کے جائز مطالبات پورے کریں۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز نے ان کے کہنے پر ہڑتال نہ کرنے کا اعلان کیا ہے جو کہ خوش آئند ہے لیکن اب پنجاب حکومت کو بھی مثبت جواب دینا چاہیے ورنہ وہ کب تک ینگ ڈاکٹرز کو ہڑتا ل کرنے سے روکے رکھیں گے۔
رپورٹ: محمد صدیق جان
تبصرہ