ڈاکٹرز کو جمہوری طریقے سے اپنے مطالبات جاری رکھنے کی مکمل آزادی حاصل ہے:سید گفتار حسین شاہ ایڈووکیٹ
ڈاکٹر طاہرالقادری کے مطالبے کے مطابق ینگ ڈاکٹرز اور حکومت پنجاب کے مابین مسئلے کے حل کیلئے اعلی سطحی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے: سید گفتار حسین شاہ ایڈووکیٹ
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے صدر سید گفتار حسین شاہ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے ڈاکٹر طاہرالقادری کے مطالبے کے مطابق ڈاکٹرز اور حکومت پنجاب کے مابین اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے اعلی سطحی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری ہرگز نہیں ہونی چاہیے۔ یہ انسانی صحت اور زندگی کو بیچنے کے مترادف ہو گا۔ صحت کے بجٹ میں اضافہ ناگزیر ہے تا کہ ہسپتالوں کی حالت بہتر ہو اور عوام کو علاج کی بہتر سہولتیں میسر آ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ 7 نومبر 2012 کو سروس سٹرکچر کے حوالے سے ہونے والے معاہدے کی روشنی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی اب تک تشکیل نہیں دی جا سکی۔ ڈاکٹرز کے مسائل کو حل کرنا ترجیح ہونا چاہیے تا کہ وہ یکسوئی کے ساتھ عوام کی خدمت کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ینگ ڈاکٹرز سے وعدہ لیا کہ وہ جمہوری طریقے سے اپنے مطالبات جاری رکھیں مگر مریضوں کی دیکھ بھال، آپریشن، آؤٹ ڈور اور فرائض منصبی کو ہرگز نہ چھوڑیں اس سے عوام براہ راست متاثر ہوتے ہیں اور انسانی جانیں خطرے میں چلی جاتی ہیں۔ اس پر ینگ ڈاکٹرز نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ وہ ہڑتال کے دوران فرائض منصبی ترک نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت بڑے پن کا مظاہرہ کرے اور ڈاکٹرز کوقوم کے بیٹے سمجھ کر ایسا فیصلہ کرے جس سے ینگ ڈاکٹرز کے مسائل حل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کے مسائل پہلے حل ہو جاتے تو گوجرانوالہ کا افسوسناک واقعہ پیش نہ آتا۔ اس واقعہ کے تناظر میں ہونے والی برخاستگی، ٹرانسفر اور معطلی کو ختم کر کے ڈاکٹرز کو انکی پوزیشن پر بحال کیا جائے اور گرفتار ڈاکٹرز کو رہا کیا جائے۔
تبصرہ