جعلی ڈگریوں کو درست قرار دینا شفاف، خود مختار اور آزاد الیکشن کمیشن پر کئی سوالات کو جنم دے گیا: سردار منصور خان
الیکشن کمیشن سال 2008 کے الیکشن میں حصہ لینے والے 13490
امیدواروں کو ڈگریاں تصدیق کرانے کے احکامات دے۔
الیکشن کمیشن کے ایسے کمزور فیصلے اسکے حکومت اور اپوزیشن سے ہونے والے مک مکا
کو ظاہر کرتے ہیں: سردار منصور خان
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردار منصور خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سال 2008 کے الیکشن میں حصہ لینے والے 13490 سابق امیدواروں کو ہدایات جاری کرے کہ وہ بھی اپنی ڈگریوں کی HEC سے تصدیق کروا کے الیکشن کمیشن کو فراہم کریں۔
پاکستان عوامی تحریک کے صدر نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ملک میں تعلیمی انقلاب کیلئے سرگرم عمل ہے۔ جاہل، بے شعوروں، ٹیکس چوروں، جعلی ڈگری والوں کے خلاف الیکشن کمیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ HEC نے جن ممبران اسمبلی کی ڈگریوں کو جعلی قرار دیا تھا ان کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے از خود فیصلہ کرتے ہوئے درست قرار دے دینا شفاف، خود مختار اور آزاد الیکشن کمیشن پر کئی سوالات کو جنم دے گیا ہے۔
سردار منصور خان نے کہا کہ ایسے حالات نے کہ جب الیکشن کمیشن کی آئینی تشکیل پر ہی تحفظات موجود ہوں تو اس طرح کے اقدامات الیکشن کمیشن کے غیر جانبدارانہ کردار کو مزید مشکوک کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک بار پھر تعلیم سے بے بہرہ، مفاد پرست لٹیروں کے ہاتھوں قوم کو یرغمال بنانا چاہتا ہے.
انہوں نے کہا کہ تمام تر ملکی مسائل کی اصل وجہ جہالت اور شعور کی دولت سے محرومی ہے۔فروغ تعلیم اور جہالت کے خاتمے سے ہی پاکستانی قوم کا مقدر سنور سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ایسے کمزور فیصلے اسکے حکومت اور اپوزیشن سے ہونے والے مک مکا کو ظاہر کرتے ہیں یقیناً ایسے حالات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کردار جانبدارانہ اور مشکوک نظر آتا ہے۔
تبصرہ