صرف ایک شخصیت کو ٹارگٹ بنا کر قانون بنانا آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، ڈاکٹر رحیق عباسی
دہری شہریت والی شخصیات کو سیاسی اقدامات سے روکنے کے لئے مجوزہ
قانون کا عمل غیرجمہوری اور غیر آئینی اقدام ہوگا
مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کی صحافیوں سے گفتگو
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے دہری شہریت کی حامل شخصیات کو سیاسی اقدامات سے روکنے کے لئے ایک سیاسی جماعت کی جانب سے قانون سازی کا مسودہ سینٹ میں جمع کرانے کے اقدام کو غیرجمہوری، غیر آئینی، غیر اخلاقی اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے اسے جمہوریت کو قتل کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ عوام کے حقوق سے کھیلنے والوں کی جانب سے صرف ایک شخصیت کو ٹارگٹ بنا کر قانون بنانا آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہوگا۔ سیاسی انتقام کے لئے قانون سازی کرنا کسی بھی معاشرے میں درست تصورنہیںکیاجاتا۔ اس سے پارلیمنٹ کا وقار مجروح ہوگا اور ایسا قانون آئین پاکستان کے خلاف اقدام تصور ہو گا کیونکہ آئین پاکستان دہری شہریت رکھنے والوں کو مکمل حقوق دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کی ایگزیکٹو کی تشکیل نوکے لئے ہونے والے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردار منصور خان، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام اور ابراررضا ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری اور پاکستان عوامی تحریک نے آئندہ الیکشن میں کرپٹ مافیا کاراستہ روکنے کے لئے آرٹیکل62، 63 اور 3۔218 کے نفاذ کی جو بات شدومد کے ساتھ کی ہے اس نے آمرانہ جمہوریت کے ٹھیکیداروں کی نیندیں حرام کردی ہیں اور اب وہ حقیقی جمہوریت کا راستہ روکنے کے لئے قانون سازی کرنے کے لئے پرتول رہے ہیں۔ تاکہ ان کے غیر جمہوری آمرانہ اقدامات کو کوئی چیلنج نہ کرسکے۔ غیر جمہوری عناصریاد رکھیں ایسی قانون سازی کوعوام پر زور انداز میں رد کر دیں گے۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ ایسا قانون بننے کی بازگزشت نے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت نہیں ہے بلکہ چند خاندانوں کی آمریت کا نظام رائج ہے جو ملک میں حقیقی جمہوریت کو برداشت نہیں کرتے اور جمہوری رویوں کے پروان چڑھنے میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے قانون کی حیثیت تنکوں سے زیادہ نہیں ہوگی جو عوامی سیلاب کے سامنے ایک سیکنڈسے پہلے بہہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آئین کی بحالی کی جو جدوجہد شروع کر رکھی ہے اس سے سیاست پر قابض حلقوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں اور وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر غیرآئینی، غیر جمہوری اور غیر انسانی اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں، ایسے کرپٹ عناصر سن لیں پاکستان عوامی تحریک کوعوام کے حقوق کی جدوجہد سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے۔
تبصرہ