الیکشن کمیشن کو جب تک بااختیار نہیں بنایا جاتا آزادانہ، منصفانہ اور شفاف الیکشن ممکن نہیں۔ بشارت عزیز جسپال

مورخہ: 10 مارچ 2013ء

ڈاکٹر طاہرالقادری نے آئین کی بحالی کی جو جدوجہد شروع کی اس سے سیاست پر قابض حلقوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت عزیز جسپال نے کہا ہے کہ اگر الیکشن آئین کے آرٹیکل 62, 63 پر عمل کرتے ہوئے اور الیکشن کمیشن کی جانب جاری کردہ کاغذات نامزدگی کے نئے فارم کے مطابق نہ ہوئے تو پھر وہی ٹیکس چور، کرپٹ اور نااہل افراد پارلیمنٹ کے رکن بننے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ الیکشن کمیشن کا صرف آزاد ہونا ہی کافی نہیں بااختیار ہونا بھی ضروی ہے۔ جب تک الیکشن کمیشن کو بااختیار نہیں بنایا جاتا آزادانہ، منصفانہ اور شفاف الیکشن ممکن نہیں ہیں۔اگر الیکشن 62, 63 پر عمل کرتے ہوئے صاف و شفاف اور آزادانہ ہوتے نہ دکھائی دیے تو پاکستان عوامی تحریک اس انتخابی نظام کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کے وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری اور پاکستان عوامی تحریک نے آئندہ الیکشن میں کرپٹ مافیا کا راستہ روکنے کے لئے آرٹیکل62, 63اور (3)218 کے نفاذ کی جو بات شدومد کے ساتھ کی ہے اس نے آمرانہ جمہوریت کے ٹھیکیداروں کی نیندیں حرام کردی ہیں اور اب وہ حقیقی جمہوریت کا راستہ روکنے کے لئے قانون سازی کرنے کے لئے پر تول رہے ہیں، تاکہ ان کے غیر جمہوری آمرانہ اقدامات کو کوئی چیلنج نہ کرسکے۔ غیر جمہوری عناصر یاد رکھیں ایسی قانون سازی کوعوام پر زوراندازمیں ردکردیں گے۔

بشارت عزیز جسپال نے کہا کہ چندخاندانوں کی آمریت کا نظام رائج ہے جو ملک میں حقیقی جمہوریت کو برداشت نہیں کرتے اور جمہوری رویوں کے پروان چڑھنے میں بڑی رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے قانون کی حیثیت تنکوں سے زیادہ نہیں ہوگی جوعوامی سیلاب کے سامنے ایک سیکنڈ سے پہلے بہہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آئین کی بحالی کی جو جدوجہد شروع کر رکھی ہے اس سے سیاست پر قابض حلقوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں اور وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر غیرآئینی، غیر جمہوری اور غیر انسانی اوچھے ہتھکنڈوں پر اترآئے ہیں۔ ایسے کرپٹ عناصر سن لیں پاکستان عوامی تحریک کو عوام کے حقوق کی جدوجہد سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top