قوم 11 مئی کے دھرنے میں شامل ہوکر اس کرپٹ، فرسودہ اور عوام دشمن نظام کو مسترد کردے
الیکشن کمیشن نے انتخابات سے قبل بڑے مگرمچھوں کو کھلی چھٹی دے کر
استحصالی نظام کو ایک بار پھر قوم پر مسلط کرنے کا پروگرام بنا لیا ہے۔
نامزدگی فارم میںSTAY کے کالم نے کرپشن زدہ سیاستدانوں کو FBR,STATE BANK,FIA نے ٹیکس
چوروں، قرض نادہندگان کو کلیئر کردیا ہے۔
ایک حلقے سے کاغزات نامزدگی مسترد اور دوسرے سے منظور ہو جانا قوم کے ساتھ بد ترین
مذاق اور دھاندلی ہے۔ ایم ایچ خان
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے انچارج میڈیا سیل ایم ایچ خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات سے قبل بڑے مگرمچھوں کھلی چھٹی دے کر استحصالی نظام کو ایک بار پھر قوم پر مسلط کرنے کاپروگرام بنالیاہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نےگزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے میڈیاسیل میں نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ نامزدگی فارم میںSTAY کے کالم نے تمام بڑے بڑے کرپٹ سیاستدانوں کوFBR,STATE BANK, اور FIA نے ٹیکس چوروں، قرض نادہندگان کو کلیئر کرکے پری پول رگنگ کامرتکب ہواہے، یہ قوم کے ساتھ سنگین مذاق اور دھوکہ ہے، الیکشن کمیشن بھی ان اقدامات سے از خود پری پول رگنگ کا مرتکب ہواہے،
قوم ان تمام چیزوں پر غور کرے اور 11 مئی کے دھرنے میں شامل ہوکر اس کرپٹ، فرسودہ اور عوام دشمن نظام کومسترد کردے۔
انہوں نے کہا کہ اصغرخان کیس میں ملوث افراد اور10سالہ معاہدہ کر کے جھوٹ بولنے والے، ڈی چوک میں پوری قوم کے سامنے اسلام آباد لانگ مارچ کے نام سے انتخابی اصلاحات کامعاہدہ کر کے انحراف کرنے والے حکمران قوم کے مجرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وعدہ خلافی اور جھوٹ کے مرتکب 62,63 پر پورا نہیں اترتے ایسے جھوٹے اور وعدہ خلاف سیاست دانوں کو ہمیشہ کے لئے سیاست سے آؤٹ کردینا چاہئے تھا، لیکن الیکشن کمیشن نے ان لوگوں کو کھلا راستہ دے کر پارلیمنٹ میں آنے کی راہ ہموار کی ہے، آنے والی اسمبلی میں کرپٹ لوگوں کے آنے سے قوم الیکشن کمیشن کوکبھی معاف نہیں کرے گی اور تمام تر حالات کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائد ہوگی۔
ایم ایچ خان نے کہا کہ ایک حلقے سے کاغزات نامزدگی مسترد اور دوسرے سے منظور ہو جانا قوم کے ساتھ بد ترین مذاق اور دھاندلی ہے اور لٹیروں کو ایک بار پھر پارلیمنٹ میں لانے کا این او سی دے دیاگیا جو کہ نادہندگان، ٹیکس چوروں اور قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کو سیاسی پناہ دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مطابق سود کے غیر اسلامی اور غیر شرعی ہونے کے باوجود شریعت کورٹ میں سٹے کے ذریعے سودی نظام کو تحفظ دینے والے اور شعار اسلامی کامذاق اڑانے والے سابقہ حکمرانوں کے خلاف کوئی کاروائی بھی عمل میں نہیں لائی گئی۔
تبصرہ