23 دسمبر سے 17 مارچ تک ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہا ہوا ایک ایک لفظ پر سچ ثابت ہوگیا ہے۔ عمر ریاض عباسی

آرٹیکل 62 کا جو چہرہ عوام کو دکھانے کی کوشش ہوئی حقیقت میں ایسا نہیں ہے
بدقسمتی کہ پاکستان کے ادارے ریاست کیلئے نہیں بد عنوانی کی سیاست کو تحفظ دینے کیلئے کام کر رہے ہیں

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے تماشے سب کے سامنے آ چکے ہیں۔ موجودہ نظام انتخاب کے تحت ہونے والے الیکشن کے نتیجے میں جعلی جمہوریت پھر آ جائے گی جو ملک کا بیڑا غرق کر نے کے مترادف ہو گا۔ سب کچھ الیکشن کمیشن کی آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے اسکی بے بسی اور بے کسی اس لئے ہے کہ سارے واقعات ہو رہے ہیں، دہشت گرد کاروائیاں کر رہے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن اور ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ وہ گذشتہ روز عوام رابطہ مہم کے موقع پر کارنر میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی کہ پاکستان کے ادارے ریاست کیلئے نہیں بد عنوانی کی سیاست کو تحفظ دینے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ 23 دسمبر سے 17 مارچ تک ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہا ہوا ایک ایک لفظ پر سچ ثابت ہوگیا ہے۔ سکروٹنی کے نام پر بدعنوانی کو تحفظ دے کر ملک دشمنی کی گئی۔ عوام سوال کر رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ کیوں خاموش ہیں؟ 62,63 کو سازش کے ذریعے ریٹرننگ آفیسرز کے ذریعے بدنام کیا گیا تا کہ آنے والی کرپٹ اسمبلیوں کو اسے ختم کرنے کا جواز مہیا کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے غیر آئینی ہونے کے ڈاکٹر طاہرالقادری کے موقف کو آج تک کوئی رد نہیں کر سکا۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62 کا جو چہرہ عوام کو دکھانے کی کوشش کی گئی حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ عوام خاموش تماشائی نہ بنیں 11 مئی کو پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں ہزاروں، لاکھوں کی تعداد میں شرکت کریں۔ جب تک کرپٹ نظام انتخاب کا تختہ الٹا نہیں جاتا اس ملک کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ کئے گئے 4 نکاتی معائدے پر عمل درآمد کر لیا جاتا تو آج یہ صورت حال نہ ہوتی، سابقہ حکومت نے معائدے سے روگردانی کر کے پوری قوم کے ساتھ دھاندلی کی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top