پاکستان عوامی تحریک کا کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف ملک بھر میں پرامن دھرنا
پاکستان عوامی تحریک نے پولنگ ڈے پر ملک بھر میں300 شہروں میں نظام انتخاب کو مسترد کرنے کیلئے پر امن دھرنے دئیے۔ پنجاب اسمبلی تا مسجد شہدا تک ہونے والے دھرنے میں 50ہزار سے زائد مرد و خواتین نے شرکت کر کے کرپٹ نظام کے خلاف عدم اعتماد کا اعلان کیا۔ خواتین نے ملک بھر میں ہونیوالے دھرنوں میں ہر جگہ بچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں شرکت کر کے ڈاکٹر طاہر القادری کے اصولی موقف کی تائید کی۔ لاہور میں ہونیوالے دھرنے میں گرمی کی شدت کو کم کرنے کیلئے دیو ہیکل پنکھے بھی لگائے گئے تھے جنکی زور دار ٹھنڈی ہوا کے باعث شرکائے دھرنا گرمی کی شدت سے محفوظ رہے، بڑے کنٹینرپر سٹیج لگایا گیا تھا، جہاں سے وقفے وقفے سے انقلابی ترانے لگائے جاتے رہے۔ لوگوں نے نظام انتخاب کے خلاف کتبے اٹھا رکھے تھے، بازئوں اور سینوں پر عوام دشمن نظام کے خلاف سٹکر لگا رکھے تھے۔ سخت موسم کے باوجود لوگوں کا جذبہ دیدنی تھا۔ لوگ عوام دشمن نظام مردہ باد، ظالم نظام کو مرنا ہوگا، دھرنا ہو گا، دھرنا ہو گا کے نعرے لگا رہے تھے۔
(لاہور دھرنے کا تصویری منظر)
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے ماڈل ٹائون سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا جو ملک میں 300 مقامات سمیت دنیا بھر میں 150 سے زائد ممالک میں ہونیوالے دھرنوں میں براہ راست سنا گیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ نظام انتخاب کے خلاف ہونیوالے کامیاب دھرنوں کی شکل میں نظام انتخاب کے خلاف زور دار آواز اٹھی ہے جو ملک میں حقیقی تبدیلی تک جاری رہے گی۔ ساری سیاسی جماعتیں سٹیٹس کو کے نظام کو بچانے اور پاکستان عوامی تحریک تنہا اس کرپٹ نظام کو گرانے کیلئے کھڑی ہے۔ کرپٹ اشرافیہ استحصالی نظام سمیت ٹھو کر سے اڑانا ہو گا اورقوم کو دھوکہ دینے والے نظام کا جنازہ اٹھانا ہو گا۔ آج کے کامیاب دھرنوں نے تبدیلی کی بنیاد رکھ دی ہے۔ موجودہ نظام کسی ایک پارٹی کو کبھی بھی اکثریت میں نہیں آنے دے گا۔ قوم میری بات یاد رکھے کہ تبدیلی کی بات کرنے والے بھی بدعنوانوں کے ساتھ مل جائیں گے۔ ایسی گھٹیا کمپین دنیا میں کہیں نہیں دیکھی۔ اس نظام میں چہرے اور خاندان صرف 5 سے 10 فی صد بدلیں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 23 دسمبر سے اب تک کی گئی میری باتیں حرف بہ حرف سچ ثابت ہو رہی ہیں۔ مگر افسوس مجھ پر جمہوریت کے خلاف سازش کا الزام لگایا جاتا رہا۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے استقامت کا پہاڑ ہونا ثابت کر دیا۔ سیاسی جماعتیں آج سے رونا شروع کریں گی اور مئی کے آخر تک جو خوفناک ہارس ٹریڈنگ ہو گی اس کے بعد پوری قوم چیخے گی اور میری کہی باتوں کو یاد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں ہمارے اصولی موقف کی مخالف تھیں وہ آج خود انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ بکنا اور خریدنا موجودہ نظام کے بنیادی جز ہیں اس لئے ایک ایک سیٹ کروڑوں روپے سے لے کر ایک ارب تک خریدی جائے گی۔ پاکستان عوامی تحریک نے کراچی سے پشاور اور کوئٹہ سے کشمیر تک پورے ملک میں نظام انتخاب کے خلاف کلمہ حق بلند کر دیا ہے۔ کارکن محنت جاری رکھیں اور ایک کروڑ کارکن بنانے کا ہدف پورا کریں۔ تبدیلی پاکستان کا مقدر ہے اور پاکستان عوامی تحریک کے موقف کو ہی آخری فتح نصیب ہو گی۔ پاکستان عوامی تحریک نے بدعنوانی کے نظام کے خلاف سمجھوتہ نہ کرنے کی تاریخ رقم کی ہے۔ میں ایسا پاکستان چاہتا ہوں جو اپنی خوشحالی اور خود مختاری کیلئے دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت کو No کہہ سکے۔ پاکستان کو یہ جرات اس وقت تک نہ ملے گی جب تک قیادت جرآت مند نہ ہو گی۔ اور قیادت جرآت مند اس وقت ہو گی جب نظام دریا برد ہو گا۔
(لاہور دھرنے کا تصویری منظر)
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کا دھرنا تاریخی اور بے مثال ہے۔ مال روڈ لاہور پر آج کے دھرنے نے اسلام آباد لانگ مارچ کا نقشہ دہرا دیا ہے۔ دھرنے میں بڑی تعداد میں بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کی شرکت نے ثابت کر دیا ہے کہ کرپٹ نظام ہار گیا اور ڈاکٹر طاہر القادری کی فکر جیت گئی۔ دھرنا عوام دشمن نظام انتخاب کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہے۔ دھرنوں نے کرپٹ نظام کے بتوں کو توڑ دیا ہے۔ ہماری تحریک کو سازشوں کے ذریعے روکنے کی کاوشیں کرنے والے دیکھ لیں آج یہ تحریک ملک کے تمام شہروں میں دھرنے دے رہی ہے۔
اسلام آباد
برمنگھم (یوکے)
فیصل آباد
سیالکوٹ
گوجرانوالہ
بھکر
منڈی بہاؤالدین
ڈیرہ غازیخان
لیہ
گجرات
اٹک
جہلم
چیچہ وطنی
شکرگڑھ (نارووال)
گوجرہ
گوجرخان
بہاولپور
چکوال
حیدرآباد (سندھ)
کامونکی
خوشاب
لودھراں
اوکاڑہ
شاہ کوٹ
تبصرہ