کراچی: پاکستان عوامی تحریک و تحریک منہاج القرآن کا کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف پرامن دھرنا
الیکشن کمیشن نے دھاندلی تسلیم کر کے ڈاکٹرطاہرالقادری کے موقف
کی حمایت کردی۔ ڈاکٹر ایس ایم ضمیر
جب تک نظا م درست نہیں ہوگا ملک میں حقیقی جمہوریت کی تکمیل ناممکن ہے، سید اوسط علی
آج ملک میں 300 سے زائد شہروں میں پولنگ سٹیشنوں سے دور پرامن دھرنے دیے گئے
پاکستان عوامی تحریک سندھ کے صدر ڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے دھاندلی تسلیم کر کے ڈاکٹر طاہرالقادری کے موقف کی حمایت کر دی۔ وہ نمائش چورنگی میں مرد و خواتین کے ہزاروں شرکاء کے دھرنے سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بالآخر جماعت اسلامی کو بھی بائیکاٹ کا اعلان کرنا پڑا۔
پاکستان عوامی تحریک سندھ کے نائب صدر سید اوسط علی نے کہا کہ جب تک نظام درست نہیں ہوگا ملک میں حقیقی جمہوریت کی تکمیل ناممکن ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کراچی کے آرگنائزر اطہر صدیقی نے کہا کہ آج کراچی سمیت ملک کے 300 سے زائد شہروں اور مقامات پر پاکستان عوامی تحریک کے تحت فرسودہ نظام انتخاب کے خلاف پولنگ سٹیشنوں سے دور پرامن احتجاجی دھرنے دیے گئے۔ ان پرامن احتجاجی دھرنوں میں لاکھوں مرد، خواتین، بچے اور بوڑھے اپنا آئینی اور جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے موجودہ عوام دشمن نظام انتخاب کو مسترد کیا۔ پاکستان عوامی تحریک نے الیکشن سے قبل پوری قوم کو بتا دیا ہے کہ الیکشن کے نام پر فراڈ ہونے جا رہا ہے۔ ہم نے اپنی ذمہ داری کو پورا کر دیا۔ 11 مئی الیکشن کے نتائج نے پاکستان عوامی تحریک کے ویژن کی تصدیق کردی۔
تحریک منہاج القرآن کراچی کے ناظم لطافت محمودنے کہا کہ الیکشن ڈے والے دن ووٹ ڈالنے کا تناسب 25 فی صد سے رہا باقی صرف بوگس ووٹ ڈالے گئے۔ عوام موجودہ نظام انتخاب سے تنگ آ چکے ہیں۔ موجودہ فرسودہ نظام انتخاب غیر حقیقی اور غیر جمہوری ہے اس نے عوام کو سوائے بھوک، افلاس، بے روزگاری، دہشت گردی اور عدم تحفظ کے اور کچھ نہیں دیا۔ اس نظام کے تحت ہونیوالے الیکشنز سے تبدیلی کبھی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ 11مئی کو انتخابی نتائج کے بعد تمام چھوٹی بڑی سیاسی جماعتیں نے دھاندلی کا واویلا کرکے ڈاکٹرطاہرالقادری کے موقف کی حمایت کردی۔
اس موقع پر محموعلی، رانی ارشد اور دیگر بھی موجودتھے۔ تحریک منہاج القرآن کراچی کے امیر حاجی اقبال میمن نے کہا کی پرامن دھرنے کے باوجود انتظامیہ نے کراچی کے قائدین لطافت محمود، سید ظفر اقبال قادری اور فداحسین ایڈوکیٹ کی گرفتاری پر مذمت کی جنہیں کارکنوں کے مظاہرے پر رہا کردیا گیا۔
تبصرہ