کتنے نوجوان بچے بچیاں ہیں جنہوں نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور حضرت فاطمۃ الزہراہ رضی اللہ عنہ کو اپنا آئیڈیل بنا رکھا ہے۔ علامہ صادق قریشی

مورخہ: 24 مئی 2013ء

اللہ کے خوف میں رونے سے بہتر کوئی عمل نہیں
امت مسلمہ کو اجتماعی توبہ کرنا ہو گی، پاکستانی قوم کو بھی تائب ہونا ہو گا
علامہ صادق قریشی کاجامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب

تحریک منہاج القرآن کے نائب امیر علامہ صادق قریشی نے کہا ہے کہ 18 کروڑ کے ملک میں کتنے ہیں جو اللہ کی رحمت کے طلبگار ہیں۔ کتنے نوجوان بچے بچیاں ہیں جنہوں نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور سیدہ کائنات حضرت فاطمۃ الزہراہ رضی اللہ عنہ کو اپنا آئیڈیل بنا رکھا ہے۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے داماد اور چچا زاد بھائی ہونے کے ساتھ ساتھ عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب مدینہ میں صحابہ کرام میں اخوت اور بھائی چارے کا رشتہ قائم کیا تو حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کو اپنا بھائی بنایا اور فرمایا کہ تم دنیا و آخرت دونوں میں میرے بھائی ہو۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم ولادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے موقع پر سیرت سیدنا علی المر تضیٰ رضی اللہ عنہ کے موضوع پر جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی زندگیاں مجموعی طور پر اللہ کی بندگی سے خالی ہو چکی ہیں۔ آنکھوں نے اللہ کی یاد میں رونا ترک کر دیا اس لئے قومی سطح پر توبہ کرنا ہو گی۔ مہنگائی، دہشت گردی، بے روزگاری اور لو ڈشیڈنگ کے جہنم میں عوام جل رہے ہیں۔ بے گناہوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔ پورا عالم اسلام غلامی کی زنجیروں میں جکڑا جا چکا ہے۔ تباہی اور بربادی مسلط کر دی گئی ہے آج مسلمانوں کو مسلمانوں سے بیگانہ کیا جا رہا ہے۔ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تعلق کو جڑ سے کاٹنے کی مذموم کوششیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں امت مسلمہ کو اجتماعی توبہ کرناہو گی۔ پاکستانی قوم کو بھی تائب ہونا ہو گا۔

علامہ صادق قریشی نے کہا کہ اسلام جبر اور بربریت کا نہیں رحمت اور شفاعت کا دین ہے۔ آج امت خدا اور مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کامل تعلق استوار کر لے تو ہر قسم کے عذاب سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ جو بندہ اللہ کی یاد سے محروم رہتا ہے وہ اللہ کو نہیں بھلاتا حقیقت میں اللہ اسے بھول جاتا ہے۔ اللہ کے خوف میں رونے سے بہتر کوئی عمل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی آنکھ اس وقت تک نہیں روتی جب تک اللہ کا فضل اسے نصیب نہ ہو۔ آج امت اپنے زوال کو عروج میں بدلنا چاہتی ہے تو اللہ کی خشیت میں رونا ہو گا، آنسو بہانا ہو نگے، اللہ کو منانا ہو گا، اپنے اعمال کا محاسبہ اور درستگی کرنا ہو گی۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top