منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے زیراہتمام مقابلہ حسن قرات و نعت اور کھیلوں کے مقابلے
شعبہء تعلیمات منہاج القرآن ڈنمارک انٹرنیشنل جہاں نصابی سرگرمیو ں کے ذریعے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کر رہا ہے وہیں غیر نصابی سرگرمیوں کی مدد سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونماپر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ اسی مقصد کی خاطرکوپن ہیگن ٹی وی( مقامی ٹی وی لنک)ا ورریڈیو آپکی آواز کے تعاون سے یوم والدین کے موقع پر مرکز منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک پربچوں کے لیے ایک خصوصی پروگرام ترتیب دیاگیا جس میں ڈائریکٹر ریڈیو آپکی آواز اور ٹی وی لنک کی میڈیا ٹیم کے علاوہ والدین اور بچوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔
سب سے پہلا مقابلہ حسن قرات کا تھا جس میں بچوں نے خوبصورت اور دلکش آوازوں میں کلام مجید کی تلاوت کی۔ شعبہ حفظ کے سربراہ قاری ندیم اختر نے بچوں کو تلاوت کلام پاک کی اتنی بہترین تربیت دی کہ ریڈیو آپکی آواز نے موقع پر ہی اعلان کردیا کہ حسن قرات کا یہ مقابلہ ریڈیو پربھی نشر کیا جائیگا۔حمد و نعت کے مقابلوں میں خوبصورت نعتوں کے علاوہ انگلش زبان میں نعت بھی شامل تھی۔کھیلوں کے مقابلوں میں ہاتھ لگائے بغیر ٹافیاں کھانے کا مقابلہ، چھوٹے بچوں کے لیے حروف تہجی کی تلاش کا مقابلہ، دھاگے کی مدد سے لٹکائے گئے سیب بغیر ہاتھ لگائے کھانے کا مقابلہ، آلو چمچ کی دوڑ کا مقابلہ، غبارے پھاڑنے کا مقابلہ ہوا جس کے علاوہ بچوں نے مزے مزے کے لطائف بھی سنائے۔ شعبہ تعلیمات کے سربراہ جناب عامر امیر صاحب نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کی علمی سرگرمیوں کا بالعموم اور بالخصوص منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کی تعلیماتی سرگرمیوں کا تعارف پیش کیا۔جس میں سلیبس، سٹوڈنٹس ریکارڈ، شعبہ تعلیمات کا اپنا تعلیمی کیلنڈر، اساتذہ کی ہفتہ ورا میٹنگ اور نئے اساتذہ کا انتظام شامل ہیں۔حافظ سجاد احمد نائب صدر منہاج القرآن ڈنمارک انٹرنیشنل نے آنے والے مہمانوں کو شکریہ ادا کیااور پرانے نظام اور نئے تعلیمی نظام کا تقابل پیش کیا اور نئے نظام میں کی گئی تبدیلیوں اور ان سے حاصل کردہ نتائج سے آگاہ کیا۔
آخر میں اساتذہ اور انتظامیہ کی خدمات کے اعتراف میں ان کو تحائف پیش کیے گئے اور مقابلہ جات جیتنے والے بچوں میں انعامات تقسیم کیے گئےاور بچوں، والدین ا ور مہمانوں کی پیزے، کیک اور سموسوں سے تواضع کی گئی۔ یہاں یہ امر قابل زکر ہے کہ یہ پروگرام بعد میں کوپن ہیگن ٹی وی پر اور ریڈیو آپکی آواز پر نشر کی گیا۔
رپورٹ: محمد منیر
تبصرہ