شکرگڑھ: دروس عرفان القرآن - پہلا روز
تحریک منہاج القرآن تحصیل شکرگڑھ کے زیر اہتمام رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں میں پانچ روزہ دروس عرفان القرآن کا پہلا پروگرام 11 جولائی 2013ء کو منعقد ہوا، جس میں علاقہ بھر کی معروف شخصیات کے علاوہ خواتین و حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے شاگرد رشید علامہ غضنفر حسنین قادری نے دروس قرآن کے پہلے پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : روزِ قیامت روزہ اور قرآن دونوں بندہ کے لیے شفاعت کریں گے۔ روزہ کہے گا : اے میرے ربّ! میں نے اس شخص کو دن کے وقت کھانے (پینے) اور (دوسری) نفسانی خواہشات سے روکے رکھا سو تو اس شخص کے متعلق میری شفاعت قبول فرما۔ اور قرآن کہے گا : اے میرے ربّ! میں نے اس شخص کو رات کے وقت جگائے رکھا سو اس کے متعلق میری شفاعت کو قبول فرما۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تو ان دونوں کی شفاعت قبول کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماہ صیام مسلمانوں کیلئے اللہ کی طرف سے خوشیوں بھری یہ ندا لے کر آتا ہے کہ ’’میری رحمت جوش میں ہے جو اپنا دامن برکتوں، سعادتوں اور نعمتوں سے بھرنا چاہتا ہے میری طرف لوٹ آئے، اسے خالی نہیں لوٹاؤں گا‘‘۔ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ باری تعالیٰ کی ذات سے ٹوٹے تعلق کو کیسے بحال اور مضبوط کرتے ہیں۔ بندگی کا فہم و ادراک سیکھنے کیلئے روزہ نعمت عظیم ہے۔ روزہ جہاں بھوک، پیاس اور خواہشات نفس کے خلاف بند باندھنے کا اہتمام کرتا ہے وہیں استحصال زدہ اور خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے معاشرے کے کروڑوں افراد کے دکھ اور مسائل کو سمجھ کر ان کے حل کرنے کی تحریک بھی پیدا کرتا ہے۔ زکوۃ کی ادائیگی کا عمل رمضان المبارک کے ماہ مبارک کے ساتھ جوڑ کر اللہ نے امت مسلمہ کو معاشی ناہمواری کے خاتمے کا عظیم درس بھی دیا ہے۔ غربت کے خاتمے کیلئے زکوۃ کے فلسفے کو حقیقی روح کے ساتھ سمجھنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک روح کو توانا کرنے اور نفسانی خواہشات کے چنگل سے آزادی کیلئے ایک ماہ کی روحانی ورکشاپ ہے جو سال کے دیگر ایام میں بندے اور اللہ کے تعلق کو برقرار رکھنے میں نہایت ممدو معاون ہوتی ہے۔
پروگرام کا اختتام درود و سلام اور دعا سے ہوا۔
تبصرہ