ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر عسکریت پسندوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری
ریاست کے اندر ریاست بنانے والے انتہا پسندوں سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہو گا
ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات کا تسلسل ملک و قوم کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی مہنگائی، لوڈشیڈنگ، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا عفریت عوام کی خوشحال کو نگل رہا ہے
پاکستان عوامی تحریک کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ڈیرہ اسماعیل خان میں جیل پر عسکریت پسندوں کے حملے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ملکی تاریخ کے بدترین واقعات میں سے ایک قرار دیا ہے۔ یہ واقعہ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے اہم سولات چھوڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مفادات سے کھیلنے والوں کو انتہائی خوفناک انداز میں جیلوں سے چھڑا لے جانا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کی قلعی کھول رہا ہے۔ جس ملک میں جیل کے قیدی یوں چھڑا لئے جائیں وہاں کے داخلی معاملات کا کھوکھلا پن پوری دنیا پر عیاں ہو جاتا ہے۔ ریاست کے اندر ریاست بنانے والے انتہا پسندوں سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہو گااس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی سنجیدہ پلاننگ کر کے آئیندہ ایسے واقعات کو روکنا ہو گا۔ کچھ افسران کو معطل کر دینا یا روایتی تحقیقاتی کمیٹی بنانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ ایسے واقعات، انتہا پسندی اور دہشت گردی کی روک تھام کیلئے ان وجوہات کو ختم کرنا ہو گا جن کے باعث ہمارا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی، کوئٹہ اورگلگت کے بعد اب ملک کے دیگر شہروں کے حالات بھی مسلسل بگڑتے جا رہے ہیں۔ آئے روز انتہا پسند نہتے شہریوں کو بڑی بے رحمی کے ساتھ نشانہ بناتے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک ایسے سفاکانہ رویوں کی پرزور مذمت کرتی ہے جنہوں نے ملک کے امن کو چاٹ لیا ہے۔ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات کا تسلسل ملک و قوم کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے، اس کے خلاف پوری قوم کو متحد ہو کر کام کرنا ہو گا۔ لسانی بنیادوں پر قتل و غارت گری کے بازار گرم کرنیوالے ملک و قوم کے بدترین دشمن ہیں، انکے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ امن و امان کی ابتر صورتحال نے ملکی معیشت پر گہرے منفی اثرات مرتب کئے ہیں جس کے باعث عوام براہ راست مسائل کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملکی حالات اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ ادارے باہم ٹکراؤ کی پوزیشن پر کھڑ ے ہیں۔ شخصیات اداروں سے مضبوط ہیں۔ عوام بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی مہنگائی، لوڈشیڈنگ، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا عفریت عوام کی خوشحال کو نگل رہا ہے اورایک یا 2فی صد مراعات یافتہ طبقہ پچھلے 65سال سے عیاشیاں کر رہا ہے۔ آئیندہ نسلوں کا مستقبل گروی رکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ استحصالی نظام انتخاب نے بے اختیار پارلیمنٹ کو جنم دیا ہے۔ اس لئے یہ عوام کا قاتل نظام ہے اور اسے سمندر برد کرنے کیلئے پوری قوم جدوجہد کرے۔ ہرشخص انفرادی اور اجتماعی طور پر قومی شعور کی بیداری کیلئے اپنا کردار ادا کرے تا کہ وطن عزیز کے مظلوم عوام حقیقی آزادی حاصل کر سکیں۔
تبصرہ