شہر کے حالات کاکنٹرول اب پولیس کے بس کی بات نہیں رہا کراچی کو فوج کے حوالے کیاجائے: ڈاکٹر ایس ایم ضمیر
کراچی کو دہشت گردی، بھتہ خوری اور قتل غارت گری سے فوری نجات دلائی جائے۔
شہر کے حالات کاکنٹرول اب پولیس کے بس کی بات نہیں رہا کراچی کو فوج کے حوالے کیاجائے:
ڈاکٹر ایس ایم ضمیر
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے کہا ہے کہ اس وقت کراچی سمیت پورے سندہ کے عوام بدامنی، دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، غربت اور مہنگائی کی آگ میں جل رہے ہیں اور بوری بند لاشیں ملنا روز کا معمول بن چکے ہیں لیکن حکمران حالات پر قابو پانے میں ناکام ہو چکے ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 98 فیصد عوام بھوک، افلاس، جہالت اور عدم تحفظ کا شکار ہیں، لیکن کراچی میں روزانہ درجنوں معصوم شہری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کا شکار ہیں۔ شہری اپنے گھروں میں بھی اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے، پورا شہر خوف و ہراس کی لپیٹ میں ہے۔
اس موقع پر انچارج میڈیا سیل مصطفی خان، میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی خان، قاری منہاس اور مبشر رندہاوا بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں خانہ جنگی کی صورت حال ہے اور سندہ اور وفاق کے حکمران چین کی بانسری بجا رہے ہیں اور اپنے فرائض سے غفلت برت رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے وارلارڈز، گینگ وار، لینڈ مافیا، اسلحہ مافیا، ڈرگ مافیا اپنے مخصوص مقاصد کے حصول کے لئے مذموم اور گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں۔
ایس ایم ضمیر نے کہا کہ کراچی جو 70 فیصد ریوینیو جنریٹ کرتاہے، وہاں سے انڈسٹری، اور سرمایہ منتقل ہو رہا ہے، بلوچستان میں بھی علیحدگی پسند اور (PERSONNS MISSING) کا کھیل جاری ہے، کے پی کے میں ڈرون حملے بند نہیں ہو رہے، حکمرانوں نے قوم کو معاشی، سیاسی اور اقتصادی طور پر مفلوج کر دیا ہے، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے میں بھی حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ایسے حالات میں نا اہل حکمرانوں کا برسراقتدار رہنے کا کوئی جواز نہیں رہتا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست آئین کے آرٹیکل 38 کے تحت ہرشہری کو روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم اور صحت اور امن وامان، مال اور جان کی حفاظت کی فراہمی کی ذمہ دار ہوتی ہے لیکن حکمران مکمل طور پر ناکام ہیں۔
تبصرہ