سالانہ عرس مبارک فرید ملت ڈاکٹر فرید الدین قادری (رح)
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مد ظلہ کے والد گرامی حضرت فرید ملت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃاللہ علیہ کا 39 واں عرس مبارک مؤرخہ 24 اگست 2013ء بستی لوہلے شاہ جھنگ صدر میں زیر صدارت سجادہ نشین دربار عالیہ محترم صبغت اللہ قادری منعقد ہوا۔
عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے مرکز تحریک منھاج القرآن لاہور سے ایک قافلہ (کاروانِ فرید ملت) زیرِ قیادت محترم محمد جواد حامد (ڈائریکٹر ایڈمن و اجتماعات تحریک منھاج القرآن) روانہ ہوا، جس میں محترم الحاج شیخ محمد سلیم قادری، محترم الحاج محمد الیاس قادری، محترم فتح اللہ خان، محترم ملک شمیم نمبردار، محترم حاجی محمد اسحاق، سینیئر نائب ناظم اجتماعات محترم صوفی مقصود احمد قادری، مرکزی راہنما تحریک محترم شہزاد رسول قادری، نائب ناظم اجتماعات محترم صاحبزادہ محمد افتخا الحسن (منتظم گوشہء درود)، محترم عدنان جاوید قادری (ناظم مالیات تحریک)، محترم سید امجد علی شاہ (ناظم منھاج ویلفیئر فاؤنڈیشن) اور مرکزی باڈی ویمن لیگ شامل تھے۔ سینکڑوں کارکنان و وابستگان تحریک منھاج القرآن نے جھنگ، فیصل آباد اور چنیوٹ سے شرکت کی سعادت حاصل کی۔
علاوہ ازیں مہمانان گرامی میں محترم صبغت اللہ قادری، محترم قدرت اللہ قادری، معروف سیاسی و سماجی شخصیات کے ساتھ ساتھ علمائے کرام، مشائخ عظام اور عوام الناس کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔
عرس کی تقریبات کا آغاز مزار شریف پر چادر پوشی سے ہوا مرکزی وفد نے درود و سلام سے گونجتی ہوئی فضاؤں میں چادر پوشی کی، محترم صبغت اللہ قادری (سجادہ نشین دربار عالیہ) نے دعا فرمائی۔ چادر پوشی کے بعد دودھ کی سبیل کا افتتاح کیا گیا اور تمام زائرین و حاضرین کو دودھ پیش کیا گیا۔
بعد از نماز عشاء پروگرام عرس مبارک، محفل میلاد و ذکر و نعت کا آغاز ہوا۔
عرس کی تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ مجید سے ہوا جس کی سعادت لاہور سے تشریف لائے محترم قاری نور احمد چشتی صاحب نے حاصل کی۔ ان کے اندازِ تلاوت میں وہ اخلاص، سرور اور جذب و مستی کی کیفیات تھیں کہ سامعین پرسحرطاری ہو گیا۔ پورا پنڈال اللہ، اللہ اور اللہ اکبر کے مبارک کلمات سے گونج اُٹھا۔ یاد رہے یہ وہی قاری صاحب ہیں جنہوں نے گوشہء درود کی نئی عمارت منارۃ السلام کی افتتاحی تقریب میں تلاوت کر کے سماں باندھ دیا تھا اُس موقع پر شیخ الاسلام کی خوشی دیدنی تھی۔
تلاوت کے بعد منہاج نعت کونسل اور دیگر نعت خواں حضرات نے بارگاہِ رسالت مآب ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )میں درود وسلام کا نذرانہ پیش کیا اور نعت پڑھنے کی سعادت حاصل کی۔ حسان منھاج محترم محمد افضل نوشاہی نے گلہائے عقیدت پیش کرتے ہوئے عجیب سماں باندھ دیا، پوری محفل پر جذب و کیف کی کیفیت چھائی رہی اور عشق و محبت رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے جام لٹائے جاتے رہے۔
بعد ازاں اظہارِ خیال کا سلسلہ شروع ہوا، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی کئی نامور شخصیات نے اظہار خیال کیا اور اپنے زمانے کے عظیم صوفی بزرگ اور انسانیت کیلئے درد مند دل رکھنے والے مردِ مجاہد حضرت فرید ملت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی کے مختلف گوشوں سے عوام النّاس کو متعارف کروایا اور انکی سماجی اصلاح اور معاشرتی فلاح کی کوششوں سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد معاشروں کے ماتھے کا جھومر ہوتے ہیں جن کی اہمیت کا احساس انکی عدم موجودگی میں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ زمانہ ایسی شخصیّات پر صدیوں فخر کرتا ہے۔
عرس کی تقریب کے آخری حصّہ میں جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے فاضل اور معروف مذہبی سکالر علامہ رانا محمد ادریس قادری نے خطاب کیا جس کا موضوع ‘‘فریدِ ملت کے ملّت پر احسانات’’ تھا۔ جس میں انہوں نے ڈاکٹر فریدالدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کی اصلاحِ احوال، درستگیِ عقائد اور اتحادِ امت کیلئے کی گئی کوششوں پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ‘‘فریدِ ملت نے تفرقہ بازی کے خاتمے، رواداری اور اتحادِ امت کے فروغ کیلئے جس جواں مردی، ہمّت اور لگن سے کام کیا وہ ہمارے لئے مشعلِ راہ ہے۔ ’’
رانا ادریس قادری نے فریدِ ملّت کے ملّت پر احسانات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘یوں تو برصغیر پاک و ہند پر فریدِ ملّت کے احسانات کی فہرست بڑی لمبی ہے مگر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صورت میں امت مسلمہ پر جو احسانِ عظیم انہوں نے کیا ہے اس کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے حضور نبی اکرم ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بارگاہ سے جو خیرات مانگی وہ آپ کو ملی اور آپ نے اسے امّتِ محمدیہ کے لئے وقف کر دیا۔ یہ آپ کی تربیت ہی کا اثر تھا جس نے شیخ الاسلام کی شخصیت کو ایسا چراغِ دیرپا بنا دیا کہ جس کی ضو سے آج نہ جانے کتنے اجڑے چہرے شاداب، ویران دل پُر رونق اور بھٹکے ہوئے راہِ راست پر آرہے ہیں۔ ’’
انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘جب والد فریدِ ملّت جیسے ہوں تو بیٹے بھی شیخ الاسلام جیسے ہوتے ہیں’’
عرس کی تقریب کا اختتام سجادہ نشین دربار عالیہ محترم صبغت اللہ قادری کی خصوصی دعا سے ہوا۔
رپورٹ از صاحبزادہ محمد افتخار الحسن (منتظم گوشہء درود)
تبصرہ