شام کے خلاف جنگ بین الاقوامی سازش کا حصہ ہے، ڈاکٹر محمد طاہر القادری
عراق، مصر اور شام میں کبھی فرقہ وارانہ یا مسلکی اختلافات نہیں
رہے
مسلمانوں کے مسلکی اختلافات کے خاتمے کا نقطہ ارتکاز مقام مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم ہے
امت مسلمہ کو درپیش تمام تر مسائل کا واحد حل شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کی اطاعت میں ہے
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا برمنگھم میں تاجدار ختم نبوت اور مقام مصطفی
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عنوان سے ’’انٹرنیشنل سنی کانفرنس‘‘ سے خطاب
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ شام کے خلاف جنگ بین الاقوامی سازش کا حصہ ہے۔ عراق، مصر اور شام میں کبھی فرقہ وارانہ یا مسلکی اختلافات نہیں رہے اور اس مسئلے کی بنیاد پر کبھی بھی تشدد آمیز کارروائیاں نہیں ہوئیں۔ عالمی طاقتیں سوچی سمجھی منصوبہ بندی اور حکمت عملی کے تحت تربیت یافتہ لوگوں کو استعمال کر کے مسلم ممالک میں ایسی صورتحال پیدا کر رہی ہیں جن سے عالمی مداخلت کو مواقع میسر آ سکیں۔ شام میں ہونے والی کارروائیاں بھی اسی منصوبہ بندی کا تسلسل ہیں۔ بعض نامور اسلامی ممالک کی دولت اور اثر و رسوخ کو بھی ان مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ عقیدہ کی بنیاد ایمان ہے اور ایمان حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ادب اور عشق کا نام ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے برمنگھم میں مرکزی جماعت اہلسنت برطانیہ و یورپ کے تحت تاجدار ختم نبوت اور مقام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عنوان سے ’’انٹرنیشنل سنی کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سنی کانفرنس سے مرکزی اہلسنت و الجماعت یوکے و یورپ کے سرپرست پیر عبد القادر شاہ جیلانی، پیر نقیب الرحمن، پیر منور حسن جماعتی، پیر عتیق الرحمان فیض پوری، علامہ احمد نثار بیگ قادری، قاضی عبد العزیز چشتی، الشیخ محمد افضل سعیدی، صاحبزادہ احمد حسان نقیبی، پیر مظہر شاہ جیلانی، میٹرو التھیم فاریسٹ کونسل ندیم احمد کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا، جبکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس میں برطانیہ، یورپ اور دنیا بھر سے سنی علماء کرام، مشائخ و عظام اور عوام الناس نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مقررین نے ہاؤس آف کامنز میں شام پر حملے کی قرارداد مسترد کرنے پر اراکین پارلیمنٹ کو سراہا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ امت مسلمہ کو باہمی اختلافات بالائے طاق رکھ کر اتحاد و بھائی چارے کی راہ اپنانا ہو گی۔ ورنہ ایک ایک کر کے سب اندرونی و بیرونی سازشوں کا شکار ہوتے رہیں گے۔ مسلمانوں کے مسلکی، فرقہ ورانہ اختلافات کے خاتمے کا واحد راستہ ایک نقطہ پر اجتماع ہے اور وہ نقطہ ارتکاز مقام مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔ مقام مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انکاری دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبر میں یہی سوال سب سے اہم ہو گا کہ اے بندے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مقدسہ کے بارے میں کیا نظریہ اور رویہ رکھتا تھا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ امت مسلمہ کو درپیش تمام تر مسائل کا واحد حل شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت میں ہے۔ اسلام میں صحیح عقیدہ کی بنیاد دو چیزوں پر ایمان رکھنے میں ہے قرآن اور حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے محبت اور ادب آج کے دور میں ہمارے لئے بہترین سبق ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تمام مقدس آسمانی کتب میں نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت و رفعت اور شان کا تذکرہ کیا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انسانیت کو ظلم، ناانصافی اور تشدد پر مبنی معاشروں سے نجات دلانے کیلئے تشریف لائے۔ اگر ہم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی پیروی کرتے رہیں تو ہمیشہ صحیح راستے پر رہیں گے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اعمال سے ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور ادب سیکھنے کو ملتا ہے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے ہمیشہ احترام انسانیت کو اہمیت دی۔
تبصرہ