محبت اور بھائی چارے کا پیغام پھیلانا منہاج القرآن اور شیخ الاسلام کا مشن ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

منہاج القرآن کا سیکرٹریٹ ہر امن پسند اور تکریم انسانیت کا پرچار کرنے والے کا گھر ہے
دنیا میں قیام امن کیلئے ضروری ہے کہ امن پسند اور دہشت گرد میں فرق کیا جائے
ڈاکٹر طاہرالقادری کی فکر کو اگر ساری دنیا میں پھیلا دیا جائے تو دنیا امن کا گہوارہ بن سکتی ہے
سنٹر فار پیس اینڈ انٹیگریشن منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیراہتمام عالمی یوم امن کے حوالے منعقدہ تقریب سے مقررین کا خطاب

منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا ہے کہ آج انسانیت میں محبت بانٹنے کی ضرورت ہے۔ برداشت کے لفظ کو محبت سے بدلنا ہوگا کیونکہ برداشت دل سے نہیں مجبوری سے کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا یہی پیغام ہے جو پوری دنیا میں عام کیا جا رہا ہے۔ نفرت اور انتہا پسندی کو ختم کر کے محبت، امن اور احترام کے رشتے قائم کرنا ہو نگے۔ محبت، امن، مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کا پیغام پھیلانا تحریک منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا مشن ہے۔ دنیا کے افق پر روشنی انسانیت اور محبت کی وجہ سے ہے اور اندھیرا نفرت، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے سبب ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 14 سو سال پہلے تمام مذاہب کے لوگوں کو جمع کر کے محبت، امن اور انسانیت کی تعلیم دی۔ وہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے تحت مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عالمی یوم امن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

اس تقریب میں پاکستان میں بسنے والے دیگر مختلف مذاہب کے نمائندگان شریک تھے، جن میں سردار بشن سنگھ چیئرمین بابا گرونانک ویلفیئر فاؤنڈیشن، سردار جسوندر سنگھ، ڈاکٹر منوہر چاند چیئرمین کرشنا مندر لاہور، پنڈت بھگت لال چیئرمین بالمک سوامی مندر نیلا گنبد لاہور، فادر پاسکل پولوس وائس پراونس ڈومینکن آرڈر کیتھولک چرچ، مسیحی راہنما ڈاکٹر مرکس فدا ڈائریکٹر گوبل مشن پروٹیسٹینٹ چرچ آف پاکستان، ریورنڈ چمن سردار چیئرمین بیپٹسٹ چرچ لاہور، یوسف بجنوری راہنما باہائی فیتھ لاہور شامل تھے۔ ان کے علاوہ دیگر مہمانان گرامی میں اعجاز احمد وڑائچ میجنگ ڈائریکٹر پیس اینڈ انٹیگریشن یورپ منہاج القرآن انٹرنیشنل، علامہ جاوید اکبر ساقی، میاں افضل حیات شامل تھے۔

ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ انسانیت کا احترام منہاج القرآن انٹرنیشنل کی دعوت کی اساس ہے اور تحریک کی ساری دنیا میں پذیرائی کی و جہ یہ ہے کہ اس نے انسانیت کو محبت اور امن دینے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگ اپنی عبادت گاہوں اور تعلیمی اداروں میں حسد اور نفرت سے دوری اور محبت و امن کی تعلیم دیں۔ محبت کا یہ پیغام درندے اور انسان میں فرق کرتا ہے۔ محبت ایک دوسرے سے میل جول اور قربت پیدا کرتی ہے اور نفرت کو بھگاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مذہب، قوم یا فرقے کا ملک نہیں بلکہ یہ 18 کروڑ عوام کا ملک ہے اور اس ملک کی عوام کے بھی حقوق ہیں۔ اگر کوئی اس ملک کی سلامتی کے خلاف سازش کرے تو ہم سب مل کر اسے اٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔ تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو مل کر اتحاد و یگانگت کے ساتھ اس ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنا ہوگا۔

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ منہاج القرآن کا سیکرٹریٹ ہر امن پسند اور تکریم انسانیت کا پرچار کرنے والے کا گھر ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف مذہبی سکالر علامہ جاوید اکبر ساقی نے کہا کہ دنیا میں قیام امن کیلئے ضروری ہے کہ امن پسند اور دہشت گرد میں فرق کیا جائے۔

مسیحی رہنماء ڈاکٹر مرقس فدا نے کہا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل بین المذاہب رواداری کے حوالے سے عملی طور پر کام کرنے والا ادارہ ہے۔ اس ادارے کے بانی ڈاکٹر طاہرالقادری جو بات بند کمرے میں کہتے ہیں وہی بین الاقوامی پروگرامز میں بھی کہتے ہیں۔

ہندو رہنماء ڈاکٹر منوہر چاند نے کہا کہ ہم پہلے پاکستانی ہیں اور بعد میں کسی مذہب سے تعلق رکھنے والے، پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے تمام مذاہب کے لوگوں کو تکریم انسانیت کیلئے ایک ہونا ہوگا اور ہماری پہچان صرف اور صرف پاکستان ہونا چاہیے۔

باہائی مذہب کے رہنماء یوسف بجنوری نے کہا کہ آج دنیا کو اور بالخصوص پاکستان کو امن کی ضرورت ہے۔ ہر شخص پر لازم ہے کہ وہ امن کیلئے اپنا انفرادی کردار ادا کرے۔امن عالم کیلئے منہاج القرآن کی کاوشیں اور مقاصد آئیڈیل ہیں۔ مذہب اور ملت سے بالاتر ہو کر انسانیت کیلئے کام کرنا ہوگا۔

ریورنڈ چمن سردار نے کہا کہ آج کی تقریب میں اجتماعی طور پر طے کرنا ہے کہ ملک میں قیام امن کیلئے ایسے کام کرنا ہے جیسے ڈاکٹر طاہرالقادری کرتے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے رمضان کے مہینے میں مسجد میں مسیحیوں کو عبادت کی اجازت دے کر 14 سو سال پہلے والی تاریخ کی یاد دلا دی۔ آپس میں تفریق کے سوالات ختم کر کے پاکستانی بن کر سوچنا ہوگا تا کہ ملک ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔

پنڈت بھگت لال نے کہا کہ آج منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تمام مذہب کے لوگ اکھٹے ہو کر دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہم سب ایک ہیں۔ ہندو برادری امن عالم کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی کوششوں کو سراہتی ہے۔

فادر پاسکل پولوس نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی امن عالم کیلئے کی جانیوالی کوششوں کوعام کر دیا جائے تو آج کے دن کا اصل مقصد واضح ہو جائے گا۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل محبتیں بانٹ رہی ہے، کوئی مذہب بگاڑ پیدا نہیں کرتا بلکہ مذہب نے انسانوں کو قریب کیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی فکر کو اگر ساری دنیا میں پھیلا دیا جائے تو دنیا امن کا گہوارہ بن سکتی ہے۔

سابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب میاں افضل حیات نے کہا کہ مختلف مذاہب میں اتفاقات زیادہ اور اختلافات کم ہیں۔ اگر مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے سے ملیں تو اختلافات کم ہوتے جائیں۔اس حوالے سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری اپنا نہیں 18کروڑ عوام کا سوچتے ہیں۔

تقریب کے میزبان ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل سہیل احمد رضا نے کہا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل شیخ الاسلام کی قیادت میں عالمی سطح پر قیام امن و محبت اور بین المذاہب رواداری کی داعی ہے، اور منہاج القرآن عالم اسلام کا واحد پلیٹ فارم ہے جہاں تمام مذاہب کو قیام امن اور بین المذاہب رواداری کے لیے اکٹھا کیا جاتا ہے، ہم پاکستان میں تمام مذاہب کے آئنی بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

تقریب کے اختتام پر تمام مذاہب کے پیروکاروں نے امن کی شمعیں روشن کیں۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے نائب امیر علامہ صادق قریشی اور دیگر مذاہب کے رہنماؤں نے امن عالم اور ملکی سلامتی کیلئے مل کر دعا کروائی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top