اسلامی ریاست کے خلاف منظم ہو کر طاقت کا استعمال قرآن و سنت کی رو سے حرام ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

تمام فقہی مذاہب کے مطابق ایسا عمل جو بغاوت کے زمرے میں آتا ہے اس کا خاتمہ کرنا اور باغیوں کو کچلنا دینی حکم کے عین مطابق ہے
باغی نیک نیتی کے ساتھ تاویل بھی رکھتے ہوں تو بھی ریاست اسلامی کے خلاف مسلح جدوجہد کرنا غیر شرعی ہے
بغاوت کرنے والوں کو شہید کہنا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم کی صریحاً خلاف ورزی ہے
اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم کے خلاف بغاوت کرنے والے مارے جائیں تو انہیں قطعاً شہید نہیں کہا جا سکتا
ڈاکٹر طاہرالقادری کا منہاج القرآن علماء کونسل کی ایگزیکٹو سے خطاب

قائد پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ دین اسلام کے پانچ مذاہب حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی اور فقہ جعفریہ کا اس پر مکمل اتفاق ہے کہ اسلامی ریاست کے خلاف خروج کر کے مسلح جدوجہد کرنا غیر اسلامی عمل ہے۔ تمام فقہی مذاہب کے مطابق ایسا عمل بغاوت کے زمرے میں آتا ہے۔ باغیوں کو کچلنادینی حکم کے عین مطابق ہے ۔ اسلامی ریاست کے خلاف منظم ہوکر طاقت کا استعمال قرآن و سنت کی رو سے حرام ہے۔ ایسے عمل کو بغاوت کہا جائے گا۔ باغی نیک نیتی کے ساتھ تاویل بھی رکھتے ہوں تو بھی ریاست اسلامی کے خلاف مسلح جدوجہد کرناغیر شرعی ہے۔ عوام کی غالب اکثریت اسلامی ریاست کے حکمرانوں سے شدیدنفرت کرتی ہو پھر بھی اسلام ایسے حکمرانوں کے خلاف مسلح حملوں کی اجازت نہیں دیتا۔ البتہ پرامن طور پر ان کے خلاف جمہوری جدوجہد کی جا سکتی ہے۔ اسلامی ریاست کے حکمران اگرصریحاً کفر پر اتر آئیں اور ان کے حق میں کوئی تاویل بھی نہ بچے تو پھر ان کے خلاف جہاد فرض ہو جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منہاج القرآن علماء کونسل کی ایگزیکٹو سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم کے خلاف بغاوت کرنے والے مارے جائیں تو انہیں قطعاً شہید نہیں کہا جا سکتا۔ ایسا کہنا دین کے عطا کردہ لفظ شہید کے ٹائٹل بارے ابہام پیدا کرنا ہے جس کی دین اجازت نہیں دیتا۔ قرآن و سنت نے قیامت تک کے لئے اصول وضع کردیے ہیں اور اسلامی اقدار کو بدلا نہیں جاسکتا۔ جنگ کے دوران کسی غیرمسلح غیر مسلم کو قتل کرنا بھی اسلام میں منع ہے، اس لئے بدلے میں اپنے ملک کی فوج اور نہتے شہریوں کوقتل نہیں کیا جا سکتا۔ باغیوں کو قتل کرنا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کاحکم اور صحابہ کرام کا عمل رہا ہے اس لئے بغاوت کرنے والوں کو شہید کہنا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ غیر مسلموں کو ناحق قتل کرنے والوں کے بارے میں فرمان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے کہ میں قیامت کے روز اس کا وکیل بن کر قاتل کو سزا دلواؤں گا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top