راولپنڈی کا افسوسناک سانحہ ملکی سالمیت اور استحکام کے خلاف گہری سازش ہے
مثبت رویے عام ہونگے تو دائمی امن و سلامتی حاصل ہو جائے گی
آج امت مسلمہ اور پوری انسانیت کو محبت، احترام اور برداشت کے کلچر کی ضرورت ہے
پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے زیر اہتمام "عالمی قیام امن، سیرت الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں" سیمینار سے مقررین کا خطاب
قیام امن کیلئے اس وقت دنیا میں سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بڑھ کر اور کوئی دستور نہیں لہذا آج کے دور پر فتن میں پوری دنیا اور بالخصوص 56 اسلامی ریاستوں کے حکمرانوں کوچاہیے کہ وہ سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے لئے آئیڈیل قرار دیں۔ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ظاہری حیات میں انکی صحبت میں بیٹھنے والا غیر مسلم بھی رحمت سے محروم نہیں رہا تھا۔ آج آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے تعلق محبت کی مضبوطی اور ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر زندگی کے ہر شعبے کیلئے رحمت و برکت حاصل کرناہو گی تاکہ پوری دنیا امن و سلامتی کا گہوارہ بن سکے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈ اپور نے پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے تحت مرکزی سیکرٹریٹ میں ماڈل ٹاؤن میں "عالمی قیام امن سیرت الرسول کی روشنی میں" کے عنوان سے ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت کے فیض کے باعث کائنات کا وجود قائم ہے اور پاکستا ن عوامی تحریک آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت حاصل کرنے کا شعور بیدار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج امت مسلمہ اور پوری انسانیت کو محبت، رحمت اور احترام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یوم عاشورہ پر راولپنڈی میں ہونے والے افسوسناک سانحہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اس سانحہ کو ملکی سالمیت اور استحکام کے خلاف گہری سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مثبت رویے عام ہونگے تو دائمی امن و سلامتی حاصل ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات میں فنا ہو جاتا ہے وہ پیکر رحمت بن جاتا ہے اور اس کے گرد دن رات لوگوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے اپنی زندگیوں کو آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیغام رحمت سے آراستہ کریں تاکہ امت مسلمہ کی کھوئی ہوئی عظمت لوٹ آئے اور پوری دنیا امن کا گہوارہ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج مسجدیں محاذ جنگ بنا دی گئی ہیں، دین کا وقار لٹ گیا ہے۔ ایسا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق غلامی کے ٹوٹنے اور کمزور ہونے کے سبب ہے۔ مسلمان جن کی پیروی کر رہے ہیں ان کے انسانی حقوق کے فلسفے میں مسلمان انسان ہی نہیں ہیں۔ آج امن قائم کرنے کے نام پر بدترین دہشت گردی ہو رہی ہے۔ تحریک منہاج القرآن امت کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے تعلق مضبوط کرنے کیلئے متوجہ کر رہی ہے تاکہ مسلمانوں کی زندگیوں کا سکون اور خوشیاں لوٹ سکیں۔
انہوں نے کہاکہ معلم انسانیت آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے تعلق قائم کرنے کا بہترین ذریعہ ان پر درودوسلام بھیجنا ہے۔ درود شریف کی اثر انگیزی یہ ہے کہ یہ فتنہ وفساد کا خاتمہ کر کے امن و سلامتی عطا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق، معاملات اور حسن سلوک کو اپنے لئے مشعل راہ بنائیں تو امت کی عظمت رفتہ بحال ہو گی۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوری انسانیت کیلئے رحمت ہیں انکے دیئے ہوئے اصولوں پر عمل کر کے ہی انسانیت امان حاصل کر سکتی ہے۔ سیمینار سے شعیب طاہر، عمران بھٹی، عتیق چوہدری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ