پاکستانی حکمران ملک کو ترقی دینے کی بجائے اپنے خاندان کو ترقی دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری
کراچی میں فائرنگ اور ٹارگٹ کلنگ کے جاری سلسلہ کی شدید مذمت کرتے ہیں
کراچی کی صورتحال انتہائی حساس ہو چکی ہے جس پر ہر پاکستانی دکھی ہے
پارلیمنٹ میں دہشت گردوں کیلئے کبھی وہ قانون ہی نہیں بنا جس پر عدالتیں کارروائی کریں
ملک دشمن قوتیں پاکستان کو ناکام ریاست قرار دلوا نا چاہتی ہیں، مقتدر طبقے کو ’’مکروہ سیاست‘‘ سے فرصت نہیں
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جن ملکوں نے ترقی کی انہوں نے عوام کو خوشحال بنایا، کسانوں مزدوروں تاجروں کو خوشحالی دی۔ ملک میں امن و امان قائم کیا، عوام کے جان و مال کا تحفظ کیا۔ پاکستانی حکمران ملک کو ترقی دینے کی بجائے اپنے خاندان کو ترقی دے رہے ہیں۔ اپنی نسلوں کو طاقتور کر رہے ہیں۔ ان ظالم حکمرانوں کے ایجنڈے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں جو عوامی مسائل کو حل کر سکے۔ کراچی کوئٹہ اور ملک کے دیگر شہروں سے ساڑھے چار ہزار سے زائد دہشگرد گرفتار کئے گئے اور سارے رہا کر دئیے گئے جس ملک میں میں دہشت گردوں کو تحفظ ہواور امن و امان کی صورتحال اتنی بگڑ چکی ہو کہ یوں محسوس ہونے لگے کہ یہ حکمران خود ملک توڑنے پر لگے ہوئے ہیں، تاکہ صرف پنجاب ہی ملک رہ جائے۔ پارلیمنٹ میں دہشت گردوں کیلئے کبھی وہ قانون ہی نہیں بنا جس پر عدالتیں کارروائی کریں۔ دنیا کے تمام ممالک نے دہشت گردی کو روکنے کیلئے سخت قوانین بنا دئیے ہیں جبکہ یہ ظالم حکمران پارلیمنٹ میں صرف اقتدار کی جنگ کرتے ہیں، دنیا بھر میں بزنس ایمپائر بناتے ہیں، کمیشن کھاتے ہیں، ملکی اثاثے بیچتے ہیں۔ حکمرانوں کا ہر چیز پر دھیان ہے سوائے دہشت گردی کو روکنے کے۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر شیخ زاہد فیاض، خرم نواز گنڈا پور، قاضی فیض، ساجد بھٹی، جواد حامد اور چودھری افضل گجر بھی موجود تھے۔
انہوں نے کراچی میں فائرنگ، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے جاری سلسلہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید ترین مذمت کی اورکہا ہے کہ کراچی کی صورتحال انتہائی حساس ہو چکی ہے جس پر ہر پاکستانی دکھی ہے۔ ملک دشمن قوتیں پاکستان کو ناکام ریاست قرار دلوا کر اپنے مذموم مقاصدحاصل کرنا چاہتی ہیں مگر افسوس پاکستان کے مقتدر طبقے کو ’’مکروہ سیاست‘‘ سے فرصت نہیں۔ قوم کو اپنی ترجیحات بدلنا ہونگی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایسے عناصر پر کڑی نگاہ رکھنا ہو گی جو ملک کی سا لمیت کے دشمن ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس پر تشدد رویے کو کچلنے کیلئے مؤثر اور سنجیدہ کاروائی کریں اورمذہبی، لسانی اورسیاسی بنیادوں پر انسانی جانوں کا ضیاع روکنے کیلئے قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتا ہوا تشدد معاشرے کے اندر پائی جانیوالی تنگ نظری، انتہا پسندی اور لسانی و صوبائی عصبیت کو ظاہر کرتا ہے۔ کراچی میں قیام امن کیلئے عملی اقدامات کرنا ہو نگے۔ دہشت گردی اورٹارگٹ کلنگ کے واقعات ملی و قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی ایک منظم سازش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی روایت کا معاشرے سے اٹھنا ایک المیہ سے کم نہیں۔ ملکی سلامتی کے تقاضے ہیں کہ قتل و غارت گری میں ملوث عناصرکا کھوج لگا کرحقیقی امن قائم کرنے کیلئے واقعی عمل کر کے دکھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں گھر سے نکلنے والا کوئی شخص محفوظ نہیں، یہ سیکیورٹی اداروں کی ناکامی ہے۔ ڈاکٹر محمدطاہر القادری نے کراچی میں قیام امن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہر قائد کے حالات باقی ملک کومتاثر کرتے ہیں لہذا ملک کے دیگر علاقوں کو پر امن رکھنے کیلئے بھی کراچی میں امن کا قیام لازم ہے۔ انہوں نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونیوالے معصوم شہریوں کے درجات کی بلندی اورزخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
تبصرہ