صوفیاء کی تعلیمات پر امن معاشرے کے قیام کیلئے عملی رہنمائی دیتی ہیں: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
صوفیاء کی تعلیمات کی حفاظت و ترویج، انتہاپسندانہ اور دہشت
گردانہ رویوں کا تدارک وقت کی ضرورت ہے
صوفیاء نے محبت امن اور سلامتی کے رویے عام کرکے اپنے کردار سے لاکھوں لوگوں کی
تقدیر بدل دی
سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات معاشرے میں پائی
جانیوالی انتہا پسندی اور دہشت گردی کیلئے تریاق کی حیثیت رکھتی ہیں
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری جیسی نابغہ روزگار شخصیت پیرسیدنا طاہر علاؤ
الدین القادری الگیلانی کی علمی، فکری، تحریکی اور انقلابی سوچ کی وارث ہے
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا قدوۃ الاولیاء پیر سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری
الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے یوم ولادت کے موقع پرسیمینار سے خطاب
تحریک منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ شیخ المشائخ قدوۃ الاولیاء حضرت سیدنا طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ دنیائے ولایت کے اس آفتاب درخشاں کا نام ہے جس کی تاب دار کرنوں کے فیض سے تحریک منہاج القرآن کا آغاز ہوا اور اس مشن کو وہ تحرک ملا کہ آنے والا ہر لمحہ اس تحریک کی مقبولیت اور وسعت کا پیغامبر بن گیا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری جیسی نابغہ روزگار شخصیت انکی علمی، فکری، تحریکی اور انقلابی سوچ کی وارث ہے۔ اسلام کا تنگ نظری، انتہا پسندی، دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں یہ تو دین امن و سلامتی ہے۔ سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ و دیگر صوفیاء کی تعلیمات پر امن معاشرے کے قیام کیلئے عملی رہنمائی دیتی ہیں۔ صوفیاء فرد کو معاشرے کیلئے امن کا سفیر بناتے ہیں۔ انکی تعلیمات پوری انسانیت کیلئے ہیں نہ کہ صرف مسلمانوں کیلئے۔ صوفیاء نے اپنے کردار سے لاکھوں دلوں کو باطنی ظہارت، پاکیزگی، محبت اور پیار عطا کیا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا دہشت گردی کے خلاف فتویٰ صوفیاء کی تعلیمات کی ترجمانی کرتا ہے اور یہ دنیا سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات معاشرے میں پائی جانیوالی انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسے زہر کیلئے تریاق کی حیثیت رکھتی ہیں۔ اُنکی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہم معاشرے کو امن کا گہوارہ بنا سکتے ہیں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں تحریک منہاج القرآن کے روحانی سر پرست قدوۃ الاولیاء پیر سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے یوم ولادت کے موقع پر تحریک منہاج القرآن اور بزم قادریہ کے تحت منعقدہ سیمینار "تعلیمات سیدنا طاہر علاؤ الدین اور دہشت گردی کا خاتمہ" سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں مشائخ عظام، پیران کرام، تحریک منہاج القرآن کے قائدین و کارکنان اور عقیدتمندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمان درانی، پیر سید محمدسرفراز دربار عالیہ قادر بخش کمالیہ، رانا فیاض احمد، جی ایم ملک، شہزاد رسول اورسعید اختر اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ اسلامی عقائد کے تحفظ، دینی و روحانی اقدار کی بحالی اسلامی تصوف اور صوفیاء کی تعلیمات کی حفاظت و ترویج، انتہاپسندانہ اور دہشت گردانہ رویوں کا تدارک وقت کی ضرورت ہے۔ اسلام دین امن و سلامتی ہے۔ تنگ نظری، انتہاپسندی اور دہشت گردی کا اس سے کوئی واسطہ نہیں۔ تحریک منہاج القرآن ایسے منفی رویوں کی ہر سطح پر سختی سے مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوفیاء نے محبت امن اور سلامتی کے رویے عام کرکے اپنے کردار سے لاکھوں لوگوں کی تقدیر بدل دی اور مختلف معاشروں کو امن سے ہمکنار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشائخ اور پیران کرام معاشرے میں پر امن رویوں کے فروغ کیلئے کلیدی کردار ادا کررہے ہیں اس حوالے سے مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وطن عزیزبد ترین دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس تقریب میں علماء کرام اور مشائخ کرام کا یہ بڑااجتماع اس بات کی عکاسی کرتاہے کہ تمام روحانی مراکز ملک میں امن و سلامتی چاہتے ہیں تحریک منہاج القرآن مشائخ کرام کی مشاورت اور رہنمائی سے ایسا تربیتی نظام تشکیل دے چکی ہے جس سے تصوف و روحانیت کی قدروں کو معاشرے میں جلا ملے رہی ہے اور پاکستان میں دائمی قیا م امن میں مدد ملے گی۔ روحانی تربیت کیلئے ایک سال کا ایسا جامع پروگرام مرتب کیا جائے گا جس میں سکالرز، اخلاقی، علمی و روحانی خانقاہوں پر دروس قرآن و حدیث دیں گے اس کے معاشرے پر گہرے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ خواتین کی روحانی تعلیم اور تربیت بھی اس طرح ضروری ہے جیسے مردوں کی۔
انہوں نے کہا کہ آج حضور سیدنا طاہر علاؤالدین الگیلانی کے یوم ولادت کے موقع پر اخلاقی لگاؤ کی درستگی کیلئے روحانی قدروں کو معاشرے میں فروغ دینا ہوگا اور اس کیلئے مشائخ عظام اور پیران کرام خانقاہی نظام کے فروغ اور ترویج کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مادیت کی دلدل میں دھنسے معاشرے کو روحانی خانوادے ہی درست راستے پر لاسکتے ہیں اور آج کی یہ تقریب اس بات کی گواہ ہے کہ روحانی شخصیات اپنی ذمہ داریوں سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کو دینی، روحانی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم سے بھی آراستہ کیا جائے تاکہ مذہبی سکالرز اسلام کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرسکیں۔
اس روحانی تقریب کے مہمان خصوصی پیر سید محمدسرفراز دربار عالیہ قادر بخش کمالیہ نے ملکی سلامتی اور قیام امن کیلئے خصوصی دعا کی۔
تبصرہ