امت کے زوال کو عروج میں بدلنے کیلئے رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وفادار بننا ہو گا
جھوٹ، مکر، فریب، کرپشن، ظلم، اور درندگی میں ہم آگے بڑھتے جارہے ہیں
افسوس آج جو جتنا کرپٹ اور ظالم ہے اتنا سر اٹھا کر چلتا ہے
انفرادی اور اجتماعی طور پر شیطانی اعمال سے تائب ہوکرنفس کی اصلاح کے لیے مجاہدہ و ریاضت کرنا ہوگی
تحریک منہاج القرآن کے نائب امیر علامہ صادق قریشی نے کہا ہے کہ افسوس معاشرے کی اکثریت اللہ کی راہ کو چھوڑ چکی ہے، گلے کٹ رہے ہیں، خون بہہ رہے ہیں۔ معاشرہ درندگی اور حیوانیت کی طرف بڑھ رہا ہے، جھوٹ، مکر، فریب، کرپشن، ظلم، اور درندگی میں ہم آگے بڑھتے جارہے ہیں اور بطور ملک اور قوم ہم پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ قوم کا احساس کب بیدار ہوگا، ندامت کے آنسو کب بہیں گے؟ افسوس آج جو جتنا کرپٹ اور ظالم ہے اتنا سر اٹھا کر چلتا ہے۔ قوم ہاتھ جوڑ کر اللہ سے معافی مانگے۔ خدا کے لیے اپنے اسلاف کے عظیم رویوں سے اکتساب شعور کرکے واپس آجاؤ اور انفرادی اور اجتماعی طور پر شیطانی اعمال سے تائب ہوکرنفس کی اصلاح کے لیے مجاہدہ و ریاضت کرو۔ وہ جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔
علامہ صادق قریشی نے کہا کہ عبادت قلبی، لسانی، بدنی اور مالی 4 طرح کی ہوتی ہے اور ہر وہ عمل جو قیامت کے عذاب سے بچائے وہ عبادت ہے۔ عبادت کی ابتداء حالت قلبی سے ہوتی ہے اور جسم کے اعمال کی قبولیت کا دارومدار دل کے حال پر ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ نفس کی سخاوت کا مطلب مفلوک الحال لوگوں پر خرچ کرنا ہے۔ علامہ صادق قریشی نے کہا کہ مواخات مدینہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے اخلاص کا عظیم مظاہرہ تھا اس سے اکتساب شعور کر کے آج ان کی مدد کی جائے جن سے سب کچھ چھن گیا۔ انہوں نے کہا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عمل بھی یہ تھا کہ ضرورت مند کی مدد کے لیے نماز کو موءخر کردیا تھا۔ آج امت چاہتی ہے اس کا زوال عروج میں بدلے تو وہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وفادار بن جائے، اللہ ضرور اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے والوں کی مشکلات کو آسانیوں میں بدل دے گا۔
تبصرہ