ہر فرد کو پر امن جدوجہد میں ڈاکٹر طاہر القادری کا دست و بازو بننا ہو گا۔ خرم نواز گنڈاپور
مذاکرات کا عمل قوم سے مذاق اور آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے
پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد، راولپنڈی کے اہم اجلاس کے موقع پر گفتگو
اسلام آباد ( )18مارچ 2014ء پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈا پور نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مرض کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہوگا، جب مذہب کا استعمال کر کے لوگوں کا قتل کیا جائے اسلحہ کا استعمال کیا جائے یہی مذہبی دہشت گردی ہے، قوم نے جن کو ووٹ دیا عوام کو ان کے حقوق دینا ان کی ذمہ داری ہے۔ مذہبی دہشت گردی کو ہم نے نہ سمجھا اور نہ ہی سنجیدہ لیا اس لئے یہ مسئلہ بڑ ھتا چلاگیا۔ پیدا ہونے والا بچہ دہشت گرد نہیں ہوتا ایک مسلسل عمل سے اس کو دہشت گرد بنا دیا جاتا ہے۔ بچے کو ایسے ماحول میں چھوڑا جاتا ہے جہاں تحمل کا وجود نہ ہو، ایسا بچہ اختلاف کو کفر سمجھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد، راولپنڈی کے راہنماؤں کے مشترکہ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردار منصور خان، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی، انصار ملک، ملک افضل، ابرار رضا ایڈووکیٹ، فاروق بٹ، مصطفی خان، غلام علی خان، راجہ منیر اعجاز، سعید راجہ، علامہ حیدر علوی، ریاست علی خان، ملک طاہر جاوید، ایم ایس ایم کے قاسم مرزا، سعید خان نیازی، حمزہ بٹ، عثمان بٹ، عرفان طاہر، یوتھ ونگ کے جاوید اصغر جج، سفیان صابر، عاطف محمود، کے علاوہ تحصیلی اور ضلعی عہدیداران بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے ناسور کا کلیتاً خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دوبارہ اس ملک میں بدامنی کاخاتمہ کیاجاسکے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مظلوم کو سہارا دیا جائے، جہالت کاخاتمہ کیا جائے، معیشت کو برابر تقسیم کیا جائے، دہشت گردی، انتہاپسندی کاخاتمہ کیا جائے۔ جو قیادت مخلوق خدا کا درد رکھنے والی ہو اس کاساتھ دیا جائے، لٹیرے حکمرانوں کا راستہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند کرنے کے لئے انقلاب ہی آخری راستہ ہے۔ سبز انقلاب ہر پاکستانی کے دروازے پر دستک دے رہا ہے ہر فرد کو پر امن جدوجہد میں ڈاکٹر طاہر القادری کا دست و بازو بننا ہو گا۔ مذاکرات کا عمل قوم سے مذاق اور آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، ۔ نام نہاد سیاسی قیادت طالبان طالبان کے کھیل کی گرد میں بہت کچھ حاصل کرنا چاہتی ہے اور میڈیا کے ذریعے قوم کو مذاکرات کے تماشے میں الجھا دیا گیا ہے۔ حقیقت میں یہ فراڈ اور ڈرامہ ہے اور اسکی آڑ میں نجکاری کے نام پر قومی اداروں کو لوٹ سیل پر لگا دیا گیا ہے۔ ہزاروں افراد کی جانوں سے کھیلنے والوں کے مطالبات ریاست پاکستان کیلئے ماننا کسی لحاظ سے بھی جائز نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت مذاکرات کی آڑ میں اربوں کے اثاثے ہڑپ کرنا چاہتی ہے۔ مہنگائی کا عفریت عوام کو ہڑپ کئے جا رہا ہے۔ عوام کے روزمرہ کے معمولات کو بری طرح تباہ کر دیا ہے۔ عوام بنیادی ضرورتوں کو ترس رہے ہیں اور حکمران قومی اثاثوں کو نوچنے کے عمل کو تیزی سے مکمل کر رہے ہیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، حکومتی رٹ کا وجود نہیں۔ خارجہ پالیسی تو دور کی بات وزیر خارجہ ہی نہیں ہے۔ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے پالیسی ابھی تک وضع نہیں ہو سکی۔ نام نہاد مذاکرات سے حکومتی غیر سنجیدگی ظاہر ہوتی ہے، ملکی معیشت کا دیوالیہ نکل گیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی قیادت میں انقلاب اس قوم کا مقدر ہے۔ 2014ء انقلاب کا سال ہے، عوام اپنا حق لینے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا ویژن پاکستان کو ایشیا کا با وقار ترین ملک بنا دے گا اور یہ امت مسلمہ کی حقیقی معنوں میں قیادت کرے گا۔
تبصرہ