منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت شادیوں کی اجتماعی تقریب میں 23 جوڑے شادی کے مقدس رشتہ میں بندھ گئے
شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری کا ویژن فلاحی ریاست کا قیام ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
آئین کے آرٹیکل 62، 63 کے عملی نفاذ کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی سیاسی جدوجہد ملک کی
تاریخ کا روشن باب ہے۔ ابرارالحق
منہاج ویلفیئر فاؤ نڈیشن زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا کے شعور کو عام کر رہی ہے۔
مرکزی رہنماء ایم کیو ایم
تقریب سے ایم پی عظمی بخاری، کنول نعمان، افضل خان (ریمبو)، فادر چمن سردار، سردار
بشن سنگھ اور امجد علی شاہ نے بھی خطاب کیا
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام شادیوں کی دسویں سالانہ اجتماعی تقریب میں 20 مسلمان اور تین مسیحی جوڑے شادی کے مقدس رشتہ میں بندھ گئے۔ ہر دلہن کو ڈیڑھ لاکھ روپے مالیت کا گھریلو سامان اور جیولری سیٹ تحفے میں دیا گیا۔ 2000 مہمانوں کیلئے کھانے کا انتظام تھا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین القادری اور اجتماعی شادیوں کی اس پروقار تقریب میں شریک دیگر مہمانوں نے نو بیاہتاجوڑوں کے ساتھ گروپ فوٹو بنوائے اور ان میں تحائف بھی تقسیم کئے۔
تقریب کے مہمان خصوصی تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری کا ویژن فلاحی ریاست کا قیام ہے۔ آج کی تقریب اسی کا تسلسل ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسے فتنے کے خلاف فکری، علمی اور عملی جہاد کر کے انسانیت کو اسلام کی حقیقی تعلیمات تک رسائی دی ہے اور اسلام اور پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ اس لئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی شخصیت عالم اسلام اور پاکستان کیلئے قابل فخر ہے۔ موجودہ انتخابی نظام اور سٹیٹس کو ایک دوسرے کے محافظ ہیں۔ یہ عفریت ہے جو گذشتہ کئی دہائیوں سے عوام کے حقوق کو نگل رہا ہے۔ دہشت گردی، بے روزگاری اور ہوشرباء مہنگائی کا سب سے بڑا ذمہ دار بھی موجودہ نظام انتخاب ہے۔ باطنی تزکیہ کا عمل انسان کو بندگی کی حقیقت سمجھانا ہے۔ آج معاشرے میں اس کا ادراک اور تڑپ نہیں، ہم لوگ دنیا کے حصول کو ہی اپنی منزل بنا بیٹھے ہیں۔
اس مو قع پر خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء اور معروف گلوکار ابرار الحق نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62، 63 کے عملی نفاذ کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری اور پاکستان عوامی تحریک کی سیاسی جدوجہد ملک کی تاریخ کا روشن باب ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری ٹھیک کہتے تھے کہ الیکشن ڈرامہ جمہوریت کے ماتھے کا داغ ٹھہرے گا۔ 35 پنکچر کی حقیقت واضح ہو جانے کے بعد یہ ثابت ہو گیا ہے کہ جو پارلیمنٹ وجود میں آئی ہے وہ مایوسی کے سوا کچھ نہ دے سکے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی مذہبی، تعلیمی اور فلاحی خدمات دوسروں کیلئے قابل تقلید ہیں۔ انہوں نے نفرتوں کو محبتوں سے بدلنے کا جو مشن شروع کیا ہے وہ پوری دنیا میں انہیں ممتاز کرتا ہے۔
تقریب میں ایم کیو ایم کے ممبر قومی اسمبلی آصف حسنین کی قیادت میں پانچ رکنی وفد نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم این اے آصف حسنین نے کہا کہ بد قسمتی سے ملکی حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ عوام خوشیوں کو ترس گئے ہیں۔ ایسے حالات میں غریب بچیوں کے ہاتھ پیلے ہونا کسی نعمت سے کم نہیں۔ منہاج ویلفیئر فاؤ نڈیشن زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا کے شعور کو عام کر رہی ہے۔ نیکی اور بھلائی کے اس کام میں قائد تحریک الطاف حسین اور ایم کیو ایم کی جانب سے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہالینڈ کے صدر ڈاکٹر عابد عزیز، امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی، ایم پی اے عظمیٰ بخاری، ایم پی اے و اداکارہ کنول نعمان، سنیئر اداکار افضل خان (ریمبو)، فادر چمن سردار، سردار بشن سنگھ، سردار سرجیت سنگھ، ڈاکٹر منوہر چاند، پاسٹر راکی، سہیل رضا، غلام محی الدین دیوان، صوفی محمد عارف، مرزا حنیف صابری، امجد علی شاہ، جی ایم ملک، جواد حامد تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر امجد علی شاہ نے استقبالیہ کلمات کہے اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔
امیر تحریک فیض الرحمان درانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر فرد دوسروں کو خوشیاں بانٹنے کا عظیم کام ضرور کرے۔ کیونکہ غربت، جہالت اور پسماندگی کا خاتمہ کرنا سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے بے سہارا اور یتیم بچوں کے منصوبے آغوش سمیت دیگر فلاحی اور تعلیمی منصوبوں کو دوسروں کیلئے مثال بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی رضا کیلئے ظاہری اور باطنی نظام بدلنے کی جدوجہد میں خالصیت رہے تو اللہ ضرور کامیابی دیتا ہے۔ انسانیت کی فلاح اور ظلم سے نجات دلانے کی تمام کوششیں بے لوث ہونی چاہیں۔ نیت کی درستگی اور قلبی لگاؤ عبادت کی قبولیت کی علامات ہیں۔ انسانیت کی فلاح و بہبود عبادت کا اصل جوہر ہے۔
شادیوں کی اجتماعی تقریب میں ہر جوڑے کا الگ الگ نکاح پڑھایا گیا۔ اس کیلئے علامہ محمد حسین آزاد کی سربراہی میں منہاج القرآن علماء کونسل کی 7 رکنی ٹیم موجود تھی، جس میں علامہ قاری اللہ بخش نقشبندی، علامہ میر آصف اکبر، علامہ عثمان سیالوی، علامہ امداد اللہ قادری موجود تھے۔ جبکہ مسیحی جوڑوں کے نکاح کیلئے فادر چمن سردار اور پاسٹر راکی موجود تھے۔ اجتماعی نکاح کا خطبہ اور دعا قاری اللہ بخش نقشبندی نے کرائی۔
تقریب کے اختتام پر معزز مہمانوں کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب کے تحائف بھی دیے گئے۔
تبصرہ