بجٹ میں پرانے قرض اتارنے کی بجائے نئے قرض لے کر ملک چلانے کی پلاننگ دی گئی۔ خرم نواز گنڈا پور

مورخہ: 05 جون 2014ء

تعلیم اور صحت کو ایک بار پھر نظر انداز کیا گیا عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا یہ غریب کش بجٹ ہے
خرم نواز گنڈا پور کا پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اہم اجلاس سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ نام نہاد جمہوری حکومت نے اپنے ایک سالہ دور حکومت میں 57 بلین ڈالرز مزید بیرونی قرض لینے کے معاہدے کر لئے ہیں، جبکہ گذشتہ 28 سالوں میں 59 بلین ڈالرز کے قرضے لئے گئے تھے۔ بجٹ میں حکومتی شاہ خرچیوں کو کم کرنے کا اشارہ بھی نہیں دیا گیا۔ پرانے قرض اتارنے کی بجائے نئے قرض لے کر ملک چلانے کی پلاننگ دی گئی ہے۔ عوام کی معاشی اور معاشرتی خوشحالی کیلئے بجٹ میں کوئی پالیسی نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی فنانس ڈیپارٹمنٹ کی سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں 12 کروڑ افراد کام کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ 5 کروڑ افراد کو روزگار میسر ہے جبکہ سات کروڑ پاکستانی بے روزگار ہیں ان سات کروڑ افراد کی بے روزگاری کے خاتمے کیلئے اس نام نہاد بجٹ میں کوئی پلان نہیں دیا گیا اور نہ ہی کوئی بجٹ مختص کیا گیا۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ بجٹ میں غربت کے خاتمے کیلئے صرف 18 ارب روپے رکھ کر غریبوں کا استحصال کیا گیا۔ حکومت کے ایک سالہ دور میں مہنگائی میں 40 فیصد اضافہ ہوا جبکہ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کر کے سرکاری ملازمین کا مذاق اڑایا گیا۔ انہوں نے بجٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تمام بجٹ قرضوں پر انحصار کرتا ہے جبکہ حقیقی آمدنی کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کوئی بات نہ کی۔ کسانوں کیلئے 130 ارب روپے کے قرضوں کی بجائے انکی حکومتی سطح پر مدد ہونا چاہیے تھی۔ بجٹ الفاظ اور اعداد و شمار کا گورکھ دھندا ہے اسے کسی صورت بھی عوامی بجٹ نہیں قرار د یا جا سکتا۔ بجٹ میں تعلیم اور صحت کو ایک بار پھر حسب روایت نظر انداز کیا گیا ہے۔ عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ یہ غریب کش بجٹ ہے۔ جعلی الیکشن سے اقتدار میں آنے والوں نے عوام کو ایک بار پھر دھوکہ دیا۔ ریٹیلرز پر ٹیکس لگا کر عام آدمی کو براہ راست متاثر کیا گیا ہے، جس سے مہنگائی بڑھے گی۔ پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے ضعیف العمر مزدور جو EOBI کے ذریعے پنشن حاصل کرتے ہیں ان کی پنشن میں اضافہ نہ کر کے لاکھوں مزدوروں کا استحصال کیا گیا۔ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی بجائے اس کی شرح بڑھا دی گئی ہے۔ بجٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا۔ ٹیکس، بجلی اور گیس چوری روکنے کیلئے کوئی پلان بجٹ میں شامل نہیں۔ قرضوں پر انحصار ختم کر نے کیلئے بھی کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top