آئین کے آرٹیکل 38کی کلاز ایف کے تحت ریاست عوام کو چھت فراہم کرنے کی پابند ہے۔ سردار منصور خان
اگر حکمران چھت دے نہیں سکتے تو پہلے سے موجود چھت سے محروم بھی نہ کیا جائے
پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردارمنصورخان نے اسلام آباد میں مقیم سرکاری ملازمین کے کوارٹرز میں بنائے گئے کمروں کوبلڈوز کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب عوام کے ساتھ نارواسلوک، اختیارات کاناجائز استعمال، ریاستی بربریت اور غریبوں سے چھت چھیننے کی سازش ہے۔ آئین کے آرٹیکل 38کی کلاز ایف کے تحت ریاست عوام کو چھت فراہم کرنے کی پابند ہے۔ اگر حکمران چھت دے نہیں سکتے تو پہلے سے موجود چھت سے محروم بھی نہ کیا جائے۔ دو، دو کمروں کے رہائشی کوارٹرز میں رہائش پزیر مکینوں نے فیملی بڑی ہوجانے کے باعث اپنی ضروت کے تحت اپنے خرچے پر ایک یادو کمرے تعمیر کئے ہوئے ہیں، ان کو مسمار کرنے کی بجائے بلکہ ان کو شکل دے کر ان کو رہنے کاحق دیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ لوگوں کی فیملیز بڑی ہوگئی ہیں۔ بچوں کے ساتھ چھوٹے چھوٹے گھرں میں رہنا مشکل ہے اگر رہائشیوںنے اپنی ضروت کے لئے اپنے خرچے پر کمرے بنالئے ہیں تو ان کو مسمار کرنا سراسر زیادتی اور ان کے سروںسے چھت چھیننے کے مترادف ہے۔ عیاش اور اقتدار کے نشے میں بد مست حکمران خود محلات میں رہیں اور غریب سرکاری ملازمین کو چھوٹے چھوٹے کوارٹرز میں بھی اپنی مرضی سے رہنے نہ دیا جائے سراسر ظلم اورزیادتی ہے۔ غریبوں کوجانوروں کی طرح رہنے پر مجبور نہ کیاجائے۔ حکمران ایسے اقدام سے بازرہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ملک میں حقیقی جمہوریت اورعوام کے حقوق کی بحالی کے لئے وطن آرہا ہوں۔ میرا مقصد اقتدار نہیں ہے بلکہ میرا مقصدکروڑوں غریبوں کو ان کے حقوق دلانا اورآئین کو اصلی شکل میں نافذ کرنا ہے۔ بے گھرافراد کو گھر، بے روزگاروں کو روزگار اور ضروریات زندگی کی بنیادی چیزیں مہیا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ انقلاب کے بعد عوام کو ان کے حقوق ان کی دہلیز پر میسر ہوں گے۔
تبصرہ