پاکستان عوامی تحریک نے اندراج مقدمہ B/22 ،A/22 کے لیے درخواست دے دی
تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل، مسلم لیگ ق سمیت مختلف سیاسی جماعتیں
بھی موجود
سیشن جج نے 8 جولائی کو SHO فیصل ٹاؤن سے رپورٹ طلب کر لی
پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، راجہ ندیم و دیگر نے مختلف سیاسی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اعجاز چودھری، آل پاکستان مسلم لیگ نعیم طاہر، احمد رضا قصوری، ڈاکٹر امجد، سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا، عوامی مسلم لیگ، مسلم لیگ قائد اعظم، جمعیت اہل حدیث، ایم کیو ایم کے عامر بلوچ اور مختلف مذاہب کے رہنماؤں کی موجودگی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی بابت درخواست برائے اندراج ایف آئی آر دی گئی تھی مگر پولیس نے حکمرانوں کے دباؤ اور بد نیتی سے FIR درج نہ کی۔ پولیس کے اس غیر قانونی فعل کے خلاف ان رہنماؤں نے سیشن جج لاہور کو درخواست برائے اندراج مقدمہ 22/A اور 22/B دے دی ہے تاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران کے خلاف تھانہ فیصل ٹاؤن میں FIR درج ہو سکے۔ پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے 50 سے زائد سینیئر وکلا اس موقع پر پیش ہوئے۔ وکلاء میں رانا اعجاز سابق صوبائی وزیر، منصور الرحمان آفریدی ایڈووکیٹ، رفاقت علی کاہلوں ایڈووکیٹ، فصیح الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر خان ایڈووکیٹ، اقبال ایڈووکیٹ، ایم ایچ شاہین ایڈووکیٹ، ذوالفقار چودھری، اشتیاق چودھری و دیگر وکلاء موجود تھے۔ ایڈیشن سیشن جج نے درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے 8 جولائی کو SHO فیصل ٹاؤن سے FIR درج نہ کرنے پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔
تبصرہ