مسلم لیگ ن نواز شریف کو ہٹا کر مولانا طاہر اشرفی کو اپنا سربراہ بنانے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ قاضی فیض
نواز شریف ڈاکٹر طاہرالقادری کے سامنے آنے کی جرات نہیں کر سکتے
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام نے کہا ہے کہ پرویز رشید کے بیانات سے لگ رہا ہے کہ مسلم لیگ ن نواز شریف کو ہٹا کر مولانا طاہر اشرفی کو اپنا سربراہ بنانے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ طاہر اشرفی کو مولانا کہنا علماء کی توہین ہے۔ ن لیگ نے طاہر اشرفی جیسے بے وقعت اور بے کردار شخص کے پیچھے پناہ لینے کا اعلان کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ مکروہ سیاست کو رواج دینے والے ہیں مگر اب اس ناپاک سیاست کی بساط لپٹنے والی ہے جس میں طاہر اشرفی جیسے بد کرداروں کو بھی عزت کے مناصب دیے جاتے ہیں۔ قاضی فیض نے کہا کہ پرویز رشید عوا م کو گمراہ کرنے کی ڈیوٹی پر مامور ہیں مگر اب عوام کے سیاسی شعور کا گراف بلند ترین سطح پر ہے۔ اس لیے اب جھوٹ کی سیاست کا چلنا ناممکن ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی اعلیٰ ظرفی ہے کہ انہوں نے نواز شریف جیسے نااہل کو بھی مناظرے کا چیلنج دیا۔ نواز شریف ڈاکٹر طاہرالقادری کے سامنے آنے کی جرات نہیں کر سکتے اسی لئے وہ اپنے ملازموں سے بے سر و پا بیانات دلا کر اپنی خفت کو مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری علم و بصیرت کے ہمالیہ ہیں۔
تبصرہ